سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز کا انتقال، وزیر اعظم مودی سمیت عالمی رہنماؤں کا اظہارِ تعزیت

سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ انتقال کر گئے۔ نماز جنازہ ریاض میں ادا کی گئی۔ وزیر اعظم مودی اور دیگر رہنماؤں نے ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا

<div class="paragraphs"><p>شیخ عبدالعزیز / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ریاض: سعودی عرب کے مفتی اعظم، ممتاز عالم دین اور سینیئر علما کونسل کے سربراہ شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ طویل علالت کے بعد 82 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ شاہی عدالت نے منگل کے روز ان کے انتقال کی تصدیق کی۔ ان کی نمازِ جنازہ ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی گئی، جبکہ مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور سعودی عرب کی دیگر بڑی مساجد میں بھی غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھی گئی۔

شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کا تعلق سعودی عرب کے معروف مذہبی خانوادے سے تھا۔ وہ 30 نومبر 1943 کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔ سات برس کی عمر میں یتیم ہو گئے، تاہم کم عمری ہی میں قرآن کریم حفظ کر لیا۔ 20 سال کی عمر میں بینائی سے محروم ہو جانے کے باوجود انہوں نے اپنی دینی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا اور اعلیٰ سطح پر شریعت و فقہ کی تعلیم حاصل کی۔ وہ سعودی جامعات کے علمی اور فقہی اداروں سے بھی وابستہ رہے اور بعد ازاں ملک کے سب سے بڑے مذہبی منصب پر فائز ہوئے۔

انہیں 1999 میں مفتی اعظم کے عہدے پر فائز کیا گیا۔ اس حیثیت میں انہوں نے شریعت کی تشریح، قانونی اور معاشرتی مسائل پر فتوے جاری کیے اور سعودی عرب کی دینی و عدالتی سمت متعین کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ دو دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک وہ مملکت کے سب سے بڑے مذہبی اتھارٹی کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے۔


ان کے انتقال پر عالمی قیادت نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر تعزیتی پیغام جاری کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن محمد آل الشیخ کے انتقال پر گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ اس دکھ کی گھڑی میں ہماری دعائیں اور نیک خواہشات سعودی عرب اور اس کے عوام کے ساتھ ہیں۔‘‘

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مفتیِ اعظم کی وفات صرف سعودی عرب ہی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے بڑا صدمہ ہے۔ انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی عوام سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

شیخ عبدالعزیز آل الشیخ کی علمی اور دینی خدمات کو نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری مسلم دنیا میں قدر و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ اسلامی اصولوں کی روشنی میں جدید معاشرتی اور قانونی مسائل پر رہنمائی فراہم کرتے رہے۔ ان کے انتقال کو ایک عہد کا خاتمہ قرار دیا جا رہا ہے اور انہیں امت مسلمہ کے ایک بڑے علمی و دینی رہنما کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔