غزہ میں جنگ بندی کی توسیع کی کوششیں جاری، جنگ کے بادل منڈلانے لگے

ایک جانب غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا عرصہ آگے بڑھانے کے لیے ثالث ممالک کی کوششیں جاری ہیں دوسری جانب جنگ کی بھی تیاریاں جاری ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں آج جمعرات کے روز حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ختم ہوجائے گی جس کے بعد اسرائیلی فوج کی طرف سے فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع ہونے کا اندیشہ ہے۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا عرصہ آگے بڑھانے کے لیے ثالث ممالک کی کوششیں جاری ہیں۔

اسرائیلی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی کونسل نے آج صبح اپنی میٹنگ ختم کی اور اعلان کیا کہ وہ حماس کی طرف سے جنگ بندی میں توسیع کے لیے بھیجی گئی قیدیوں کی فہرست سے مطمئن نہیں ہے۔ کونسل کا خیال ہے کہ یہ فہرست "اسرائیلی معیارات پر پورا نہیں اترتی"۔ چینل نے اسرائیلی جنگی کونسل کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر ڈیڈ لائن تک کوئی معاہدہ نہ ہوا تو لڑائی دوبارہ شروع ہو جائے گی۔


باخبر ذرائع نے ’سی این این‘ کو بتایا کہ غزہ میں جنگ بندی میں اس وقت تک توسیع نہیں کی جائے گی جب تک حماس ان قیدیوں کے ناموں کی فہرست پیش نہیں کرتی جنہیں رہا کیا جائے گا۔ ذرائع نے ’سی این این‘ سے بات کرتے ہوئے جنگ بندی میں توسیع کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا لیکن ساتھ ہی یہ اشارہ بھی دیا کہ جب تک فہرست فراہم نہیں کی جاتی کچھ بھی یقینی نہیں ہے۔

اسرائیلی اخبار "ہارٹز" نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کی فہرست پر تنازعہ ہے جنہیں موجودہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے رہا کیا جائے گا۔اخبار نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کا اصرار ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد کی فہرست میں خواتین اور بچے شامل ہیں، جس پر ابتدائی طور پر اتفاق کیا گیا تھا۔


’حماس‘ کے ایک رہنما نے اپنی طرف سے کہا کہ ان کی جماعت جنگ بندی کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہر مرحلے کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں اور قیدیوں اور نظربندوں کے ہر طبقے کے اپنے تقاضے اور شرائط ہیں۔ حماس کے عہدیداروں نے تصدیق کی کہ وہ اپنے زیر حراست تمام اسرائیلی فوجیوں کو اسرائیلی حراستی مراکز میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہائی کے لیے تیار ہے۔

سات اکتوبر کے بعد خطے کے اپنے تیسرے دورے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن اسرائیل پہنچے تاکہ جنگ بندی کی توسیع کے لیے دباؤ ڈالنے اور غزہ کی پٹی میں مزید امداد پہنچانے کے لیے کام کیا جا سکے۔ بلینکن نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے دورے کے دوران غزہ میں جنگ بندی کو جاری رکھنے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے جاری رہنے کا مطلب مزید امداد کا داخلہ ہے۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔