پلوسی کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ایشیائی ملکوں کے دورے پر روانہ ہورہی ہیں۔ اس دوران وہ سنگاپور، ملائشیا، جنوبی کوریا اور جاپان جائیں گی۔ اس بیان میں تائیوان کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
Published: undefined
بعض میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا تھا کہ پلوسی ممکنہ طور پر تائیوان کا دورہ کریں گی۔ ان خبروں کے بعد واشنگٹن اور بیجنگ میں کشیدگی میں اضافہ ہوگیاتھا۔ بیجنگ کسی بھی غیر ملکی سیاست دان کے تائیوان کے دورے کو اشتعال انگیزی کے طور پر دیکھتا ہے۔
Published: undefined
تائیوان میں سن 1949 میں اس کی آزادی کے بعد سے ہی ایک خود مختار جمہوریت ہے تاہم بیجنگ اسے چین کا حصہ قرار دیتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ ایک دن اسے اپنے ملک میں ضم کرلے گا۔
Published: undefined
پیلوسی نے اپنے بیان میں کہا،''آج ہمارا کانگریسی وفد انڈو پیسفک خطے کے دورے پر روانہ ہورہا ہے جو خطے میں ہمارے اتحادیوں اور دوستوں کے ساتھ امریکہ کی مضبوط اور غیر متزلزل وابستگی کی تصدیق ہے۔‘‘
Published: undefined
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کے دوران انڈو پیسفک خطے میں باہمی سکیورٹی معاملات، معاشی شراکت داری اور جمہوری حکمرانی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔ وفد میں ایوان کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ گریگوری میکس بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
نینسی پیلوسی کے دورے سے متعلق یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب ایک روز قبل ہی چین نے تائیوان کے بالمقابل اپنے ساحل پر فوجی مشقیں شروع کی ہیں۔ اسے امریکہ کے لیے ممکنہ وارننگ قرار دیا جارہا ہے۔ چینی بحریہ چین اور تائیوان کے درمیان واقع سمندری علاقے میں رکاوٹیں کھڑی کرکے یہ فوجی مشقیں کر رہی ہے۔
Published: undefined
چین کے روزنامہ پیپلز ڈیلی کے مطابق چینی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ چینی فضائیہ کے جنگی طیاروں نے بھی تائیوان کے قریب پروازیں کی ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، ''چین کی فضائیہ قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے پختہ ارادہ، مکمل اعتماد اور صلاحیت کی حامل ہے۔اور بیجنگ قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حفاظت کرے گا۔‘‘
Published: undefined
امریکہ نے اپنا طیارہ بردار جنگی جہاز یو ایس ایس رونلڈ ریگن گزشتہ ہفتے جنوبی چین سمندر میں بھیجا تھا۔ حالانکہ امریکی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس جنگی جہاز کو بھیجنے کا فیصلہ بہت پہلے کیا گیا تھا اور یہ ایک معمول کی فوجی مشق تھی۔
Published: undefined
قبل ازیں گزشتہ ہفتے چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران نینسی پلوسی کے تائیوان کے ممکنہ دورے کے حوالے سے خبر دار کیا تھا۔
Published: undefined
شی جن پنگ نے جو بائیڈن سے کہا تھا کہ واشنگٹن کو 'ون چائنا‘ کےاصولوں پر قائم رہنا چاہیے اور اگر کسی نے آگ کے ساتھ کھیلنے کی کوشش کی تو وہ تباہ ہوجائے گا۔ جو بائیڈن نے چینی صدر شی جن پنگ کو جواب میں کہا تھا کہ تائیوان پر امریکی پالیسی میں تبدیلی نہیں ہوئی اور واشنگٹن، موجودہ صورتحال میں تبدیلی یا تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی یکطرفہ کوششوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
Published: undefined
یوکرین پر روس کے فوجی حملے کے بعد اس تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے کہ چین بھی تائیوان کے حوالے سے اسی طرح کا قدم اٹھا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم