سماج

امریکہ نے افغانستان کے منجمد اثاثوں سے افغان فنڈ قائم کر دیا

امریکہ نے افغانستان کے منجمد ساڑھے تین ارب ڈالر کو منتقل کرنے کے لیے ایک نیا فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم اس پر طالبان کا کنٹرول نہیں ہوگا کیونکہ امریکہ کو'' طالبان قیادت پر اعتماد نہیں" ہے۔

امریکہ نے افغانستان کے منجمد اثاثوں سے افغان فنڈ قائم کر دیا
امریکہ نے افغانستان کے منجمد اثاثوں سے افغان فنڈ قائم کر دیا 

امریکی محکمہ خزانہ اور محکمہ خارجہ کی طرف سے بدھ کے روز جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی بڑھتی ہوئی مشکلات اور اقتصادی مسائل کے مدنظر ایک نیا فنڈ قائم کیا گیا ہے جو ملک کے منجمد اثاثوں میں سے ساڑھے تین ارب ڈالر خرچ کرے گا۔ اس سے ملک کی گرتی ہوئی معیشت مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

Published: undefined

بیان میں کہا گیا ہے یہ فنڈ سوئٹزرلینڈ کے جنیوامیں قائم کیا گیا ہے اور اس پر طالبان کا کنٹرول نہیں ہوگا کیونکہ "طالبان قیادت پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔" اس فنڈ کی نگرانی کرنے والے ٹرسٹی بورڈ میں دو افغان ماہرین اقتصادیات، امریکی حکومت کا ایک نمائندہ اور سوئس حکومت کا ایک نمائندہ شامل ہوگا۔ اور"فنڈز کو ناجائز سرگرمی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کے لئے مضبوط حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔"

Published: undefined

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عبوری مدت میں افغانستان کے مرکزی بینک جس کے پاس فروری میں سات ارب ڈالر کے منجمد فنڈز تھے، کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ اس کے پاس مرکزی بینک کے فرائض ذمہ داری سے انجام دینے کی مہارت، صلاحیت اور آزادی ہے۔

Published: undefined

افغانستان کے اثاثے واپس کیے جائیں، طالبان

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مذکورہ فنڈ سے افغانستان بجلی جیسی اہم درآمدات کی ادائیگی کر سکتا ہے، اس کے علاوہ عالمی اقتصادی اداروں کو قرض کی ادائیگی، ترقیاتی امداد کے لیے افغانستان کی اہلیت کا دفاع اور نئی کرنسی کی پرنٹنگ کے لیے بھی فنڈز فراہم کر سکتا ہے۔

Published: undefined

اس برس فروری میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں بینکوں سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ افغان ریلیف کے لیے ٹرسٹ فنڈ کو منجمد رقم کا تین عشاریہ پانچ ارب ڈالر فراہم کریں۔ دیگر تین عشاریہ پانچ ارب ڈالر امریکہ میں نائن الیون حملوں کے متاثرین کے اہل خانہ کو دیئے جائیں گے جنہوں نے عدالتوں میں مقدمے دائر کر رکھے ہیں۔

Published: undefined

خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں افغانستان سے امریکی فوج کے جلد بازی میں انخلا کے بعد جب طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالا تو افغانستان کو دی جانے والی بین الاقوامی امداد معطل کر دی گئی تھی اور بیرون ملک رکھے گئے اس کے اربو ں ڈالر کے اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے، جن میں زیادہ تر اثاثے امریکہ میں تھے۔

Published: undefined

طالبان حکومت نے امریکی بینکوں میں موجود اربوں ڈالر کے ذخائر کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ ملکی ذخائر کے منجمد کیے جانے سے افغانستان کے اقتصادی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ نئے فنڈ کا قیام امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ، سوئٹززلینڈ اور دیگرفریقین کے درمیان مذاکرات کے دو مہینوں بعد عمل میں آیا ہے جہاں طالبان نے امریکہ کی طرف سے منجمد کیے گئے سات ارب ڈالر افغان مرکزی بینک میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

Published: undefined

سنگین اقتصادی مسائل سے دوچار

ماہرین کے مطابق افغانستان کے تقریباً سات ارب ڈالر کے اثاثو ں کے منجمد ہونے سے اسے مالی خستہ حالی کا سامنا ہے اور ملک میں بھوک جیسے مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اگست میں کہا تھا کہ افغانستان کے انسانی بحران کو اس وقت تک موثر طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا جب تک امریکہ اور دیگر حکومتیں اقتصادی سرگرمیوں اور انسانی امداد کی اجازت دینے کے لیے ملک کے بینکاری شعبے پر پابندیوں میں نرمی نہیں کرتی ہیں۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان کی چار کروڑ افراد میں سے تقریباً نصف کو "شدید قحط" کا سامنا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ جون سے نومبر 2022 کے درمیان تقریباً نصف افغان آبادی یعنی ایک کروڑ 89 لاکھ افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ ملک کے تمام 34 صوبوں کو کسی نہ کسی سطح کے بحران یا ہنگامی سطح پر شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔

Published: undefined

امریکہ نے کیا کہا؟

امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے کہا کہ افغانستان کے عوام کو انسانی اور معاشی بحرانوں کا سامنا ہے جو کئی دہائیوں سے جاری تنازعات، شدید خشک سالی، کووڈ انیس اور مقامی بدعنوانی سے پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا، "آج، امریکہ اور اس کے شراکت دار اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم، مضبوط قدم آگے بڑھا رہے ہیں کہ طالبان کو جوابدہ ٹھہراتے ہوئے افغانستان کے لوگوں کے لیے مصائب کو کم کرنے اور معاشی استحکام کو بہتر بنانے کے لیے اضافی وسائل لائے جا سکتے ہیں۔"

Published: undefined

نائب وزیر خزانہ ولی ادیمو کا کہنا تھا،"افغان فنڈ افغانستان کو درپیش معاشی مسائل کو کم کرنے میں مدد کرے گا جبکہ افغانستان کے مرکزی بینک'دا افغانستان بینک' (DAB) کے تین عشاریہ پانچ ارب ڈالر کے ذخائر کی حفاظت اور تحفظ کرے گا۔" امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے صحافیوں کو بتایا کہ رقم ابھی نئے فنڈ میں جمع کرائی جانی ہے تاہم یہ منتقلی 'جلد از جلد‘ ہوگی۔

Published: undefined

خیال رہے کہ افغان مرکزی بینک کے دیگر دو ارب ڈالر کے اثاثے یورپی اور اماراتی بینکوں میں منجمد ہیں اور وہ بھی اس نئے فنڈ میں منتقل کر دیے جائیں گے۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کے مطابق صرف اس فنڈ سے افغانستان کی گرتی ہوئی معیشت کے سنگین مسائل حل نہیں ہوں گے اور انسانی بحران مزید بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ سردیوں کا موسم آنے کو ہے جبکہ ملک کی چار کروڑ آبادی کا نصف حصہ شدید بھوک اور افلاس کا شکار ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • دہلی کے بعد احمد آباد میں بھی اسکولوں کو بم کی دھمکی بھرا ای-میل موصول، پولیس تحقیقات شروع