سماج

امریکہ میں ’قاتل سرخ بِھڑ‘ کا اولین چھتہ

امریکی سائنسدانوں کو ملک میں سُرخ یا گہری زرد رنگت والی بڑی بِھڑوں ہارنیٹ کا اولین چھتہ ملا ہے جو باسکٹ بال کے سائز کا ہے۔ امریکا میں پہلی مرتبہ دس ماہ قبل ایشیائی ہارنیٹ کو دیکھا گیا تھا۔

امریکہ میں ’قاتل سرخ بِھڑ‘ کا اولین چھتہ
امریکہ میں ’قاتل سرخ بِھڑ‘ کا اولین چھتہ 

امریکہ میں اب سے قریب 10 ماہ قبل پہلی مرتبہ ایشیائی ہارنیٹ نظر آنے کے بعد امریکی زرعی اور کیڑے مکوڑوں کے ریسرچرز نے اس کی تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ امریکی محکمہٴ زراعت کی ترجمان کارلا سالپ نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ 'خواتین و حضرات، ہم نے انہیں تلاش کر لیا‘۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

ایشیائی ملکوں میں سرخ بھڑ کو انتہائی خطرناک خیال کیا جاتا ہے۔ یہ بہت ہی زہریلی ہوتی ہیں۔ سرخ بھڑ کو اردو میں زنبور بھی کہا جاتا ہے۔ اس اڑنے والے خطرناک کیڑے کو انگریزی میں ہارنیٹ (Hornet) کہتے ہیں لیکن اس کے زہریلے ہونے کی وجہ سے اسے عام طور پر 'مرڈر ہارنیٹ‘ یعنی قاتل زنبور بھی کہا جاتا ہے۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

امریکی سائنسدانوں نے بڑی جسامت کے زنبور یا ہارنیٹ کا جو چھتہ ڈھونڈا ہے، وہ جسامت میں تقریباً باسکٹ بال جتنا ہے۔ ریسرچرز ابھی بھی دوسرے علاقوں میں ہارنیٹ کے چھتوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ یہ چھتہ کینیڈین سرحد کے قریب بلین قصبے میں ملا ہے۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

امریکی ریاست واشنگٹن کے محکمہٴ زراعت (WSDA) کے حکام نے اس چھتے کی تلاش کے لیے تین ہارنیٹ کے ساتھ ریڈیو ٹریکر باندھ کر انہیں چھوڑا تھا۔ اس ٹریکر کے ساتھ ریسرچرز کو اس زہریلے کیڑے کی پرواز کی تفصیلات دستیاب ہوئیں اور ایک ہارنیٹ جب اپنے چھتے میں پہنچی تو زرعی ماہرین اس بڑے چھتے کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

بڑی جسامت کی سرخ بھڑ ہارنیٹ کا چھتہ درختوں میں گھرے علاقے میں ہے اور یہ چھتہ ایک درخت کے اندر زمین سے قریب آٹھ فٹ بلند ہے۔ چھتے والے علاقے کی زمین کے مالک نے ریاستی محکمہٴ زراعت کو چھتہ ہٹانے کے ساتھ اُس درخت کو بھی کاٹنے کی اجازت دے دی ہے جس میں یہ چھتہ موجود ہے۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

قاتل بِھڑ کا اصل علاقہ

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

امریکا پہنچنے والے ہارنیٹ کے زہریلے ہونے کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف جاپان میں اس کے کاٹنے سے تیس سے پچاس افراد کی ہلاکت ہر سال ہوتی ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ سرخ بھڑوں کی افزائش کا اصل علاقہ جاپان ہے۔ امریکا میں زرد بھڑوں اور شہد کی مکھیوں کے کاٹنے سے سالانہ بنیاد پر ہونے والی اوسطاً ہلاکتیں باسٹھ ہیں۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

امریکی زرعی حکام اس پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ہارنیٹ براعظم ایشیا سے امریکا کیسے پہنچے ہیں۔ ان کی پہلی مرتبہ نشاندہی دسمبر سن 2019 میں ہوئی تھی۔ یہ دو انچ (پانچ سینٹی میٹر) لمبی ہوتی ہیں اور شہد کی مکھیوں کی شدید دشمن بھی۔ چند ہارنیٹ مل کر شہد کی مکھیوں کے ایک بڑے چھتے کو چند گھنٹوں میں اجاڑ دیتی ہیں۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

امریکی ریاست واشنگٹن کے محکمہ زراعت کے کیڑوں مکوڑوں کے ایک ماہر سیون ایرک سپیشگر نے بتایا کہ بلین میں ہارنیٹ کے اس بڑے چھتے کو ہٹانے کے لیے چھتے پر پہلے فوم ڈالی جائے گی اور پھر انہیں پلاسٹک میں لپیٹ دیا جائے گا۔ یہ کوشش بھی کی جائے گی کہ یہ بچ نہ سکیں۔ اس پلان پر عمل کرنے والے ورکرز کو چہرے اور جسم کو محفوظ رکھنے والا خصوصی حفاظتی لباس بھی فراہم کیا جائے گا۔ سپیشگر نے مزید بتایا کہ تمام ہارنیٹس کو پکڑ کر ہلاک کرنے کے علاوہ درخت کو بھی کاٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 25 Oct 2020, 6:40 AM IST