سماج

میانمار کی فوج سے متعلق سخت عالمی موقف ضروری، اقوام متحدہ

میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے سفیر نے فوجی جنتا پر پابندیاں اور ہتھیاروں کی سپلائی پر روک لگانے کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میانمار میں شہریوں کے خلاف روسی ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں۔

میانمار کی فوج سے متعلق سخت عالمی موقف ضروری، اقوام متحدہ
میانمار کی فوج سے متعلق سخت عالمی موقف ضروری، اقوام متحدہ 

اقوام متحدہ کے میانمار میں انسانی حقوق کے سفیر ٹوم اینڈریوز نے بدھ کے روز متعدد ملکو ں پر مشتمل ایک اتحاد سے اپیل کی کہ میانمار کے فوجی عہدیداروں پر پابندیاں اور اسے ہتھیاروں کی سپلائی پر اسی طرح پابندی عائد کردیں جس طرح انہوں نے یوکرین پر ماسکو کی فوجی کارروائی کے بعد روس کے خلاف کی تھی، تاکہ میانمار کے فوجی حکمرانوں پر دباو پڑ سکے۔

Published: undefined

اینڈریوز کا کہنا تھا کہ "یوکرین میں عوام کو ہلاک کرنے کے لیے جو بعض اقسام کے ہتھیار استعمال کیے جا رہے ہیں وہی ہتھیار میانمار میں بھی لوگوں کو قتل کرنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ اور یہ ہتھیار اسی جگہ سے آرہے ہیں، یہ ہتھیار روس سے آرہے ہیں۔"

Published: undefined

اینڈریوز نے کہا کہ "بین الاقوامی براداری کو اپنی کوششوں کو مربوط کرنی چاہئے اور پھر ایک ساتھ مل کر اقدامات کرنے چاہئیں۔" انہوں نے مزید کہا، "فی الحال ایسا نہیں کیا جا رہاہے۔ ایسا اس لیے نہیں ہے کیونکہ ہمیں نہیں معلوم کہ ایسا کس طرح کریں بلکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم ایسا کس طرح کرسکتے ہیں۔ اگر آپ ایسا کرنا چاہتے ہیں تو یوکرین پر نگاہ ڈال لیجیے۔"

Published: undefined

فوجی کارروائیوں میں ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ

خیال رہے کہ روس میانماروں کو سب سے زیادہ ہتھیار سپلائی کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہے۔ وہ ان چند ایک ملکوں میں بھی شامل ہے جو سن 2021 میں بغاوت کے ذریعہ جمہوری حکومت کو معزول کرنے کے بعد وہاں قائم ہونے والی فوجی حکومت کا دفاع کرتے رہے ہیں۔

Published: undefined

ملک میں بغاوت کے بعد سے مخالفین کے خلاف میانمار کی فوج کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں میں 2300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ گزشتہ اتوار کو شمالی کاچن ریاست میں ایک جلسے پر میانمار فوج کے فضائی حملے میں متعدد شہری ہلاک ہوگئے۔

Published: undefined

اینڈریوز نے میانمار کی داخلی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "بین الاقوامی برادری کی جانب سے جوابی کارروائیوں کے موجودہ رجحان کی وجہ سے خوفناک حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔" انہوں نے کہا، "عالمی برادری میانمار کے عوام کا ساتھ دینے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ اس حوالے سے یہاں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری میں قیادت کا خلاء دکھائی دیتا ہے۔"

Published: undefined

روس کا جواب

اقوام متحدہ کے سفیر اینڈریوز کی جانب سے جنرل اسمبلی میں پیش کردہ رپورٹ پر روس کے نائب سفیر گینیڈی کزمن نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ "اس طرح کی رپورٹوں میں بالعموم حقائق کا فقدان ہوتا ہے۔"

Published: undefined

کزمن نے اینڈریوز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، "آپ کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ کس کے ہتھیاروں سے دنیا بھر میں شہری، عمر دراز افراد، خواتین اور بچے ہلاک ہو رہے ہیں۔ آپ کو میانمار کا خصوصی سفیر مقرر کیا گیا ہے اس لیے یوکرین کے بجائے میانمار پر اپنی توجہ مرکوز کیجئے۔"

Published: undefined

خیال رہے کہ میانمار کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اختلافات ہیں۔ روس اور چین میانمار کی فوجی حکومت کے عہدیداروں پر کسی بھی طرح کی پابندی عائد کیے جانے کے خلاف ہیں۔

Published: undefined

اس ماہ کے اوائل میں امریکہ نے میانمار کے تاجروں کے ایک گروپ اور ان کی کمپنی پر پابندی عائد کردی تھی۔ واشنگٹن نے الزام لگایا تھا کہ مذکورہ کمپنی فوجی قیادت کو روسی ساخت ہتھیار سپلائی کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined