سماج

طلاق کی صورت میں جانوروں کی ملکیت کس کے پاس جائے گی؟

اسپین میں طلاق اور علیحدگی سے متعلق فیصلوں میں قانونی طور پر اب پالتو جانوروں کی فلاح و بہبود کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔

طلاق کی صورت میں جانوروں کی ملکیت کس کے پاس جائے گی؟
طلاق کی صورت میں جانوروں کی ملکیت کس کے پاس جائے گی؟ 

اسپین میں طلاق اور علیحدگی سے متعلق فیصلوں میں قانونی طور پر اب پالتو جانوروں کی فلاح و بہبود کو بھی مد نظر رکھا جائے گا۔ یہ قانون جوڑوں کی علیحدگی کی صورت میں پالتو جانوروں کی مشترکہ تحویل کے لیے ان کے کیس کو مضبوط کرے گا۔

Published: undefined

اس سے قبل اس طرح کے فیصلے فرانس اور پرتگال میں سنائے جا چکے ہیں، جہاں ججوں کو اس بات کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ پالتو جانوروں کو جذباتی طور پر دیکھیں نہ کہ انہیں صرف ایک ملکیت کی شے سمجھا جائے۔

Published: undefined

وکیل لولا گارسیا کا کہنا ہے،''جانور خاندان کا حصہ ہوتے ہیں اور جب پارٹنر ایک دوسرے سے الگ ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں تو خاندان کے باقی افراد کی ہی طرح گھروں میں پالے جانے والے جانوروں کے حقوق کو بھی مدنظر رکھا جانا چاہیے۔''

Published: undefined

گزشتہ برس اکتوبر میں میڈرڈ کے جج نے ایک کتے کی مشترکہ تحویل کے حوالے سے فیصلہ سنایا تھا۔ ایک غیر شادی شدہ جوڑے نے جب علیحدگی اختیار کی تو انہوں نے عدالت سے کتے کی مشترکہ تحویل کا مطالبہ کیا۔ اب یہ کتا ایک ایک ماہ کے لیے دونوں کے پاس رہتا ہے یہ اور دونوں قانونی طور پر اس کتے کے ذمہ دار ہیں۔

Published: undefined

گارسیا ، جن کی رائٹس اینڈ اینیمل فرم کے ذریعے یہ کیس عدالت لے جایا گیا تھا، ان اصلاحات کو ایک اہم قدم سمجھتی ہیں۔

Published: undefined

یورپی ممالک اسپین میں پالتو جانوروں کی ملکیت کا مسئلہ کافی زیادہ ہے۔ اس حوالے سے بائیں بازو کی مخلوط حکومت مزید قانون سازی کا ارادہ رکھتی ہے۔ جیسا کہ جانوروں کے حقوق کو تحفظ دینا، بشمول جنگلی جانوروں کے۔ اس کے علاوہ سرکس اور دکانوں میں پالتو جانوروں کی فروخت کو روکنا وغیرہ بھی۔

Published: undefined

تاہم ہسپانوی قوم تمام جانوروں سے متعلق ایک جیسے خیالات نہیں رکھتی خاص طور پر بل فائٹنگ کھیل کے حوالے سے۔ جانوروں کے حقوق کے علمبردار اس کھیل کو بند کرنا چاہتے ہیں لیکن اس مقبول کھیل کے حوالے سے نہیں لگتا کہ مستقبل قریب میں اس معاملے کا حل ممکن ہے۔

Published: undefined

گارسیا کے مطابق علیحدگی کو صورت میں اگر کسی جوڑے کے بچے بھی ہوں تو ایسے میں پالتو جانوروں کی ملکیت مزید اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔ بچے پالتو جانوروں سے مانوس ہوتے ہیں اور ان سے علیحدگی کی صورت میں بچوں پر جذباتی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

Published: undefined

میڈرڈ سے تعلق رکھنے والے سائیکالوجسٹ روڈریگو کاسٹوویلاس کا اس قانون سے متعلق کہنا ہے،'' اس سے ان جانوروں کی مدد کرنے میں ملے گی جنہیں علیحدگی یا طلاق کی صورت میں یا تو بہت بری طرح رکھا جاتا ہے یا انہیں بے آسرا چھوڑ دیا جاتا ہے۔''

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined