سماج

‘ہندوؤں کی حمایت نہ کرنے پر ہاتھ یا زبان کاٹ دی جائے‘

بھارت میں زعفران پوپ کی مقبولیت روز بہ روز بڑھتی جا رہی ہے۔ یہ گلوکار سر عام شہریوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جو ہندوؤں کی حمایت نہ کرے اس کی زبان یا ہاتھ کاٹ دو۔

'ہندوؤں کی حمایت نہ کرنے پر ہاتھ یا زبان کاٹ دی جائے‘
'ہندوؤں کی حمایت نہ کرنے پر ہاتھ یا زبان کاٹ دی جائے‘ 

لکشمی دوبے 'زعفران پوپ‘ کی مشہور گلوکارہ ہیں۔ ان کے اکثر گیت فوجی طرز کے اور پر تشدد تصاویر کے حامل ہوتے ہیں۔ لکشمی دوبے کی ایک ویڈیو میں ہندوؤں کے دستے کو جنگ لڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ انتیس سالہ لکشمی کا کہنا ہے کہ یہ ہندو اپنے مذہب کے مخالفوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

اپنے چہرے پر ہلکی سے مسکراہٹ کے ساتھ ان کا کہنا تھا،'' ہندوستان ہمیشہ سے رام کا تھا، ہے اور رہے گا۔ ہم رام کی پوجا کرتے ہیں اور ان کے لیے ہی مریں گے۔ اگر کوئی ہمارے بھگوان رام کے خلاف کچھ کہے گا تو ہم اس کی زبان کاٹ ڈالیں گے۔‘‘

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

یو ٹیوب پر پچاس ملین سے زائد افراد دوبے کے گیت دیکھ چکے ہیں۔ رقص کرنے پر مجبور کرنے والے ان گیتوں میں مذہب کے نام پر جنگ کرنے کے مطالبے بھی شامل ہیں۔ یہ وہ امتزاج ہے جولاکھوں ہندوؤں کو دلوں کو لبھا رہا ہے۔

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

زعفران ہندوؤں کے لیے ایک مقدس رنگ ہے اور زیادہ سے زیادہ ہندو قوم پرست اس رنگ کو ایک نشانی کے طور پر پہنتے ہیں۔ یہی بھارت کی قوم پرست حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کا رنگ بھی ہے۔ آج کل اس جماعت کو پاپ گلوکاروں کی حمایت حاصل ہوتی جا رہی ہے۔

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

لکشمی دوبے بڑے فخر سے بتاتی ہیں کہ جب سے بی جے پی اقتدار میں ہے، وہ اس جماعت کی کئی تقریبات میں اپنے فن کے جوہر دکھا چکی ہیں۔ دوبے کے بقول، '' ہمارے ملک کی باگ ڈور نریندر مودی جیسے محب وطن کے ہاتھ میں ہے۔ ہم محفوظ ہاتھوں میں ہیں۔ جلد ہی ہمارا ملک دنیا بھر میں اسی مقام پر پہنچ جائے گا، جس پر اسے ہونا چاہیے، ایک ہندو ریاست کے طور پر‘‘

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

ایسی کئی ویڈیوز منظر عام پر آئیں ہیں، جن میں ہندو مسلمانوں کو جے شری رام یعنی رام زندہ باد کا نعرہ لگانے پر مجبور کر رہے ہیں۔ اس دوران اگر کسی نے یہ الفاظ دہرانے سے انکار کیا تو اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

لکشمی دوبے کے بقول بھارت میں متعدد بے گناہ خواتین نے مذہب تبدیل کیا اور اس کے بعد ان کی زندگی اجیرن ہو گئی،'' لو جہاد ہمارے ملک میں پھیل چکا ہے۔‘‘ تاہم لکشمی کے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

کئی دہائیوں تک بھارت کو ایک سیکولر جمہوری ریاست ہونے پر فخر تھا۔ بھارتی آئین میں تمام مذاہب کے یکساں حقوق کی ضمانت دی گئی ہے۔ بھارت میں مسلمان پندرہ فیصد ہیں اور یہ ملک کی سب سے بڑی اقلیت ہیں۔ گزشتہ برس بھارت میں چالیس سے زائد مسلم شہریوں کو صرف اس شک پر سر عام قتل کیا گیا کہ مبینہ طور پر انہوں نے گائے قربان کی تھی۔

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Dec 2019, 7:00 AM IST