سماج

پولینڈ میں سیکس ایجوکیشن کو ’پیڈوفیلیا‘ قرار دینے کا قانونی بل

پولش حکومت نے ایک نیا قانونی بل پیش کیا ہے جس میں بچوں کو جنسی تعلیم فراہم کرنے کو ’کم عمروں کو جنسی عمل کی ترغیب دینے‘ کے مترادف کہہ کر اسے قابل سزا جرم قرار دیا جا رہا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پولش حکومت نے ایک نیا قانونی بل پیش کیا ہے جس میں بچوں کو جنسی تعلیم فراہم کرنے کو 'کم عمروں کو جنسی عمل کی ترغیب دینے‘ کے مترادف کہہ کر اسے قابل سزا جرم قرار دیا جا رہا ہے۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

نئے قانونی بل کے تحت سکولوں میں سیکس ایجوکیشن فراہم کرنے والے اساتذہ کو 'پیڈوفیلیا‘ یا 'کم عمروں کے ساتھ سیکس‘ کرنے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے اور اس قانون کے تحت ایسے ٹیچرز کو پانچ برس تک قید کی سزا سنائی جا سکے گی۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

وارسا میں نئے مجوزہ قانون کے خلاف بڑی تعداد میں لوگوں نے ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔ پولستانی حکومت نے اس بل کو 'سٹاپ پیڈوفیلیا‘ کا نام دیا ہے۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

ایمنسٹی انٹرنیشنل سے وابستہ محقق آنا بلُس نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے اس قانون کو 'اشتعال انگیز اور انتہائی مبہم‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا، ''یہ قانون نوجوانوں کو خطرے میں ڈال دے گا اور اس کے بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں۔‘‘

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

پولینڈ میں سن 2015 سے برسر اقتدار لا اینڈ جسٹس پارٹی (پی آئی ایس) اتوار کے روز ہی دوبارہ انتخابات جیت کر برسر اقتدار آئی ہے۔ دائیں بازو کی عوامیت پسند اور قدامت پرست سیاسی جماعت ہم جنس پرستی، جنسی تعلیم کے علاوہ اسقاط حمل کے بھی خلاف ہے۔ یہ سیاسی جماعت اپنی انتخابی مہم میں بھی انہی نکات کو بنیاد بنا کر قدامت پسند کیتھولک مسیحی ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

اسی جماعت سے تعلق رکھنے والے نومنتخب رکن پارلیمان مارچین اوسیپا نے دعویٰ کیا کہ اس قانون میں کچھ غلط نہیں اور کے بارے میں تحفظات درست نہیں ہیں۔ مقامی نجی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے مارچین نے کہا، ''نیا قانون صرف یہ کہہ رہا ہے کہ پندرہ برس سے کم عمروں کو سیکس کرنے یا جنسی عمل میں ملوث ہونے کی ترغیب دینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

'کم عمر بچوں کو سیکس کی ترغیب‘

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

پی آئی ایس آغاز ہی سے پولستانی اسکولوں میں سیکس ایجوکیشن کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ انتہائی دائیں بازو کی اس عوامیت پسند جماعت کے رہنما یاروسلاف کاچنسکی اسے 'کم عمر بچوں کو سیکس کی ترغیب‘ دینے کی کوشش قرار دیتے ہیں۔ کاچنسکی نے ہم جنس پرستوں کی پرائیڈ پریڈ کو بھی 'چلتا پھرتا تھیٹر‘ کہا تھا۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

اس خلاف مظاہرہ کرنے والے پولش شہریوں کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے یورپ کے لیے طے کردہ معیار کے مطابق سیکس ایجوکیشن اسکولوں کے نصاب کا لازمی حصہ ہے۔ جنسی اور تولیدی حقوق کے لیے سرگرم یورپی نیٹ ورک آئی پی پی ایف نے پولستانی قانون کو 'غیر اخلاقی‘ قرار دیا ہے۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

پولش حکومت جمعے کے روز اس بل کو ملکی سینیٹ میں بحث کے لیے پیش کر رہی ہے۔ سینیٹ میں اکثریت حاصل ہونے کے باعث تقریبا یقینی ہے کہ اسے منظور کر کے باقاعدہ قانون کی شکل دے دی جائے گی۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Oct 2019, 10:06 PM IST