سماج

ایران: رواں برس اب تک 500 سے زائد افراد کو پھانسی دے دی گئی

یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب اس بات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ ایران میں حکام حکومت مخالف حالیہ مظاہروں میں شامل افراد کے خلاف سزائے موت کا بڑے پیمانے پر استعمال کرسکتے ہیں۔

ایران: رواں برس اب تک 500 سے زائد افراد کو پھانسی دے دی گئی
ایران: رواں برس اب تک 500 سے زائد افراد کو پھانسی دے دی گئی 

ناروے سے سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم ایران ہیومن رائٹس (آئی ایچ آر) کا کہنا ہے کہ رواں برس ایران میں اب تک کم از کم 504 افراد کو پھانسی پر لٹکایا جاچکا ہے، جو کہ گزشتہ برس پورے سال کے دوران دی گئی پھانسی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی بھی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ مزید کتنے افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔

Published: undefined

آئی ایچ آر نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اس بات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ ستمبر میں ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک گیر مظاہروں میں شامل افراد کے خلاف حکام سزائے موت کا بڑے پیمانے پر استعمال کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ جن 504 افراد کو مصدقہ طور پر پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے ان میں وہ چار لوگ شامل ہیں جنہیں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کے جرم میں اتوار کے روز پھانسی دی گئی۔ ان افراد کو گرفتاری کے سات ماہ بعد ہی تہران کے نواح کراج میں واقع گوہر دشت کے نام سے مشہور قید خانے میں پھانسی دی گئی۔

Published: undefined

پھانسی کا مقصد سماجی خوف پیدا کرنا

آئی ایچ آر کے ڈائریکٹر محمود امیری مقدم نے ایک بیان میں کہا کہ "ان افراد کو خاطر خواہ مقدمہ چلائے اور منصفانہ قانونی چارہ جوئی کے بغیر ہی انقلابی عدالت نے بند دروازے کے پیچھے سماعت کرکے موت کی سزائیں سنا دیں۔ جب کہ ان کی سزاوں کو کوئی قانونی جوازحاصل نہیں تھا۔"

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ موت کی سزائیں سماجی خوف پیدا کرنے اور اسلامی جمہوریہ کی انٹلیجنس ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے مقصد سے دی جارہی ہیں۔" آئی ایچ آر نے بتایا کہ حال ہی میں جن لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ان میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ جنہیں اپنے سسر کے قتل کے الزام میں ہفتے کے روز وسطی ایران کے دست گرد جیل میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔

Published: undefined

انسانی حقوق کے گروپوں نے ایران میں خواتین کو پھانسی کی سزا میں خطرناک حد تک اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان خواتین پر بالعموم اپنے شوہروں یا رشتہ داروں کو قتل کرنے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔

Published: undefined

پانچ برسوں میں اب کی سب سے زیادہ تعداد

آئی ایچ آر کا کہنا ہے کہ رواں برس اب تک جتنے لوگوں کو پھانسی دی جاچکی ہے وہ پچھلے پانچ برسوں کے دوران اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ آئی ایچ آر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 221میں کم از کم 333 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ سن 2020 کے 267 کے مقابلے 25 فیصد زیادہ تھی۔

Published: undefined

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ایران میں ریکارڈ 314 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے زیادہ ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ چین کے حوالے سے اس طرح کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ چین میں ہر سال ہزاروں افراد کو موت کی سزا دی جاتی ہے۔

Published: undefined

مظاہروں میں حصہ لینے والوں کو سزائے موت

آئی ایچ آر کے مطابق ایران میں ستمبر سے جاری احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کے جرم میں اب تک چھ افراد کو موت کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ملزمین کو نہ تو وکیل فراہم کیے گئے اور نہ ہی انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا گیا۔

Published: undefined

آئی ایچ آر کا کہنا ہے کہ اس وقت تین نوعمروں سمیت 26 افراد کو ایسے الزامات کا سامنا ہے جن میں انہیں پھانسی کی سزا ہو سکتی ہے۔ ایرانی حکام ان ملزمین کو 'فسادی' قرار دیتے ہیں۔ ان کے خلاف سکیورٹی فورسز اور عوامی تنصیبات پر حملے کے الزامات ہیں۔ تاہم انسانی حقوق کے کارکنان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined