سماج

میزائل تجربات 'دشمنوں کا صفایا' کے لیے کیے گئے، شمالی کوریا

شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ اس کے حالیہ میزائل تجربات جوہری ہتھیاروں کی مشق کا حصہ تھے جس کا مقصد ممکنہ جنوبی کوریائی اور امریکی اہداف کو 'نشانہ بنانا اور صفایا کر دینا' ہے۔

میزائل تجربات 'دشمنوں کا صفایا' کے لیے کیے گئے، شمالی کوریا
میزائل تجربات 'دشمنوں کا صفایا' کے لیے کیے گئے، شمالی کوریا 

شمالی کوریا کی طرف سے جاری اس سرکاری بیان کو حکمراں ورکرز پارٹی کی 77ویں یوم تاسیس کے موقع پر صدر کم جونگ ان کے ساتھ عوامی اتحاد کو مضبوط کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جنہیں کووڈ وبا کی وجہ سے پیدا اقتصادی مشکلات اور مختلف ممالک کی جانب سے پابندیوں کی وجہ سے متعدد مسائل کا سامنا ہے۔

Published: undefined

شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نے آنے والے ہفتوں میں ایسے مزید میزائل تجربات کا اشارہ بھی دیا۔ شمالی کوریا کی سرکاری خبررساں ایجنسی کورین سینٹرل نیوز ایجنسی (کے سی این اے) نے کہا، "جوہری یونٹوں کے ذریعہ سات بار کیے گئے میزائل تجربات کا مقصد جوہری اسلحوں سے لیس طاقت کی حقیقی صلاحیتوں کا اندازہ لگانا تھا۔ یہ کسی بھی مقام پر اور کسی بھی وقت نشانہ بنانے اور ان کا صفایا کر دینے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔"

Published: undefined

کے سی این اے نے کہا کہ یہ میزائل تجربات امریکہ اور جنوبی کوریا کے بحری افواج کی جانب سے کی گئی فوجی مشقوں کے ردعمل میں کیے گئے تھے۔

Published: undefined

کے سی این اے نے اپنے بیان میں کہا، "فوجی مشقوں کو فوجی خطرے کے طور پر دیکھتے ہوئے شمالی کوریا نے ایک حقیقی جنگ کی صورت حال میں اپنی صلاحیتوں کا تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ اپنی صلاحیتوں کی جانچ کرسکے، دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بناسکے اور اپنے دشمنوں کو وارننگ دے سکے۔"

Published: undefined

جوہری میزائل تجربات کم جونگ ان کی نگرانی میں ہوئے

کے سی این اے کے مطابق شمالی کوریا کی فوجی مشقیں 25 ستمبر سے 9 اکتوبر تک جاری رہیں۔ مشقوں کی نگرانی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کی۔

Published: undefined

کے سی این اے کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ میزائل تجربات جنوبی کوریا اور امریکہ کے لیے"بلاشبہ ایک وارننگ" تھے تاکہ انہیں شمالی کوریا کی جوہری صلاحیتوں اور حملے کرنے کی صلاحیتوں کے بارے میں آگاہ کردیا جائے۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا "امریکہ اور جنوبی کوریا کی حکومتیں خطے میں مسلسل، جان بوجھ کر اور غیر ذمہ دارانہ حرکتوں کے ذریعہ کشیدگی میں اضافہ کر رہی ہیں اور ہمارے ردعمل کو دعوت دے رہی ہیں۔ ہم اس صورت حال پر مسلسل اور سخت نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔"

Published: undefined

کم نے یہ بھی واضح کردیا کہ تخفیف اسلحہ کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ بات چیت کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور اس کے بجائے وہ اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں اضافہ کرنے پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہمارے دشمن مذاکرات کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارے پاس بات کرنے کو کچھ نہیں ہے اور نہ ہی ہم ایسا کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔"

Published: undefined

کم کا مزید کہنا تھا، "علاقے میں بڑے پیمانے پرمسلح فورسز کے ذریعہ صورتحال کو خراب کرنے والے دشمنوں کو ہم یہ واضح اشارہ بھیجنا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی وقت ان کا زیادہ طاقت اور ٹھوس انداز میں جواب دے سکتے ہیں۔"

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کی جانب سے کسی بھی ممکنہ فوجی کارروائی کا ہم پوری سخت سے جواب دیں گے اور اس کے لیے تمام ضروری فوجی قدم اٹھائیں گے۔

Published: undefined

کم جوہری میزائلوں کے مزید تجربات کرسکتے ہیں

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ کم کے بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں مزید اعلیٰ سطحی ہتھیاروں کے تجربات کرسکتے ہیں۔ ان میں ملک کا پچھلے پانچ برسوں کے دوران پہلا جوہری تجربہ بھی شامل ہے۔

Published: undefined

جنوبی کوریا کے حکام نے حال میں کہا تھا کہ شمالی کوریا اپنے ساتویں جوہری تجربے کے لیے پوری طرح تیار ہے جب کہ وہ رقیق مادے سے چلنے والے بین البراعظمی بیلیسٹک میزائل اور آبدوز کے ذریعہ داغے جانے والے بیلیسٹک میزائل کا تجربہ بھی کر سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined