سماج

لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت پر کوشر اور حلال کا مشروط لیبل

مصنوعی طریقے سے تیار کردہ گوشت پر صرف اسی صورت کوشر اور حلال کا لیبل لگایا جا سکتا ہے جب اسے مذہبی طریقوں کے مطابق تیار کیا گیا ہو۔ وابستہ افراد کو یقین ہے کہ پیشرفت ان کے کام میں اضافے کی وجہ بنے گی۔

لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت پر کوشر اور حلال کا مشروط لیبل
لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت پر کوشر اور حلال کا مشروط لیبل 

لیبارٹری میں مصنوعی طریقے سے تیار کردہ گوشت پرکوشر اور حلال کا لیبل لگایا جا سکتا ہے۔ یہ رائے مصنوعی طریقے سے گوشت کی تیار کی نوزائیدہ صنعت کی جانب سے مقرر کیے گئے کمیشن کے دو پینلوں پر مشتمل ماہرین نے دی ہے۔ ان ماہرین کے مطابق کوشر اور ہلال کی سند اس صورت میں دی جا سکتی ہے جب لیب میں تیار کردہ گوشت کے خلیوں کو مذہبی معیارات کے مطابق طریقوں سے اخذ کیا جائے۔

Published: undefined

ماہرین کی اس رائے کو خلیوں سےگوشت تیار کرنے والی کمپنیوں کی فتح کے طور پر دیکھا جارہا ہےکیونکہ اس کا مطلب ہے کہ یہودیت اور اسلام کے ماننے والے پیروکار ایک دن یہ مصنوعات کھا سکتے ہیں۔

Published: undefined

گُڈ میٹ نامی کمپنی کے سی ای او جوش ٹیٹرک نے کہا، ''یہ خلیوں کی مدد سےتیار شدہ گوشت کو ایک حقیقی حل بنانے کی طرف ایک اور قدم ہے۔" مصنوعی طور پر تیار کردہ گوشت فی الحال امریکہ اور سنگاپور میں صرف قلیل مقدار میں فروخت کیا جاتا ہے۔ لیکن کمپنیوں کو امید ہے کہ نجی اور سرکاری سرمایہ کار پوری دنیا میں اس گوشت کی پیداوار بڑھانے اور خوراک کو تبدیل کرنے کے لیے اس شعبے کو کافی رقم فراہم کریں گے۔

Published: undefined

یہ گوشت جانوروں کے خلیوں کے نمونوں سے حاصل کیا جاتا ہے، جنہیں غذائیت کے لیے ملی جلی اشیاء سے بنتے ہیں اور انہیں اسٹیل کے برتنوں میں تیار کیا جاتا ہے، جس سے زمینی صنعتی کاشتکاری کے کاموں اور مذبح خانوں کی ضرورت سے گریز کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

اس نئی صنعت کی کمپنیاں امید کرتی ہیں کہ ان کی پراڈکٹ صرف ویگن ڈائٹ استعمال کرنے والوں اور سبزی خوروں کے ساتھ ساتھ آب و ہوا سے متعلق حساس مگر گوشت کھانے والوں کو بھی پسند آئے گی۔

Published: undefined

گڈ میٹ نے شرعی ماہرین کا ایک پینل بلایا تھا، جس نے کمپنی کی پیداوار کا جائزہ لیا اور اتوار کو کہا کہ کاشت شدہ گوشت حلال ہو سکتا ہے اگر دیگر عوامل کے علاوہ، وہ خلیے جن سے گوشت بنایا جاتا ہے اسلامی قانون کے مطابق ذبح کیے گئے جانور سے لیے گئے ہوں۔ اگرچہ گڈ میٹ کمپنی کا تیار کردہ چکن فی الحال اس معیار پر پورا نہیں اترتا لیکن اس کمپنی کے مالک ٹیٹرک نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ رائے صنعت کو حلال مصنوعات بنانے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرتی ہے۔

Published: undefined

کوشر سرٹیفیکیشن کی سب سے بڑی ایجنسی آرتھوڈوکس یونین (او یو) نے چھ ستمبر کو کہا کہ اسرائیلی کمپنی سپر میٹ کی طرف سے تیار کردہ کاشت شدہ چکن معیار پر پورا اترتا ہے کیونکہ چکن کے خلیوں کو جانوروں کے اجزاء نہیں کھلائے گئے ۔ کمپنی کے مالک ایدو سیور نے کہا کہ سپر میٹ اور او یو مل کر صنعت کے لیے وسیع تر رہنما خطوط پر کام کر رہے ہیں۔

Published: undefined

حلال سرٹیفیکیشن ایجنسی او یو اور اسلامک سروسز آف امریکہ کے مطابق امریکہ میں 12 ملین سے زیادہ لوگ کوشر اور 8 ملین حلال مصنوعات کھاتے ہیں۔ ریگولیٹرز نے اس سال کے شروع میں کاشت شدہ چکن کو امریکی استعمال کے لیے کلئیرنس دی اور اس کے بعد سے اسے کچھ اعلیٰ درجے کے ریستوراں میں پیش کیا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined