سماج

بھارت، پاکستان اور افغانستان میں بارشیں، سینکڑوں افراد ہلاک

پاکستان، بھارت اور افغانستان میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث تباہ کاریوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

پاکستان، بھارت اور افغانستان میں بارشیں، سینکڑوں افراد ہلاک
پاکستان، بھارت اور افغانستان میں بارشیں، سینکڑوں افراد ہلاک 

بھارت کے شمال میں گزشتہ تین دنوں کے دوران مون سون کی شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور کئی دیگر لاپتہ ہو گئے ہیں۔ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ ریاستوں کے کچھ حصوں میں سینکڑوں دیہات زیر آب آنے کی وجہ سے ہزاروں مکانات، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق متاثرہ علاقوں میں آئندہ دو روز تک مزید بارشوں کی توقع ہے۔

Published: undefined

بھارتی حکام کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث ریاست ہماچل پردیش میں سینکڑوں سیلاب زدہ افراد کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ریاست اتراکھنڈ میں باد و باراں کا شدید سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث وہاں بھی چار افراد ہلاک اور 13 لاپتہ ہو گئے ہیں جبکہ درجنوں مکانات سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں۔

Published: undefined

افغانستان کی صورتحال

افغانستان کے ضلع خوشی میں ہونے والی بارشوں اور شدید سیلابی ریلوں کے باعث 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں نو بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔ طالبان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سیلابوں کے باعث ملک میں 3000 رہائشی مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ افغان حکام کے مطابق متاثرہ ضلع کی 60 فیصد زرعی زمین پر کھڑی فصلیں بھی بارشوں کی نذر ہو گئیں۔ طالبان حکام اور فلاحی اداروں کی جانب سے لاشوں کی تلاش اور متاثرین کو خوراک و رہائش کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

پاکستان میں حالیہ بارشوں کے بعد حالات ابتر

دوسری جانب مون سون بارشوں نے پاکستان کے شمالی علاقوں کے ساتھ ساتھ پنجاب اور بلوچستان کے بھی متعدد علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ رواں ہفتے مون سون کی بارشوں کے باعث پاکستان کے کئی علاقے زیر آب آ گئے، جس کے نتیجے میں کئی ہزار افراد بے گھر اور درجنوں جانیں ضائع ہوئیں۔ سندھ اور پنجاب کے نشیبی علاقوں میں کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ بلوچستان میں بارشوں کا 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا چکا ہے۔ کئی رابطہ سڑکیں سیلابی ریلوں میں بہہ گئی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined