سماج

ڈوئچے بان تہتر نئی انتہائی تیز رفتار ٹرینیں خریدے گی

بیسیوں نئی ٹرینوں کی خریداری کا مقصد ڈوئچے بان کی انتہائی تیز رفتار ریل گاڑیوں کے بیڑے کو وسعت دینا ہے۔ نئی مسافر ریل گاڑیوں کی اکثریت ابتدائی طور پر برلن اور ایمسٹرڈم کے درمیان چلائی جائے گی۔

ڈوئچے بان تہتر نئی انتہائی تیز رفتار ٹرینیں خریدے گی
ڈوئچے بان تہتر نئی انتہائی تیز رفتار ٹرینیں خریدے گی 

جرمنی کی سب سے بڑی ریل کمپنی ڈوئچے بان (ڈی بی) دو ارب یورو مالیت کی 73 نئی مسافر ٹرینوں کی خریداری کے ساتھ انٹر سٹی ایکسپریس یا آئی سی ای کہلانے والی اپنی بہت تیز رفتار ٹرینوں کے بیڑے میں اضافہ کرنا چاہتی ہے۔

Published: undefined

ڈوئچے بان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان نئی ٹرینوں میں سے 56 ہسپانوی مینوفیکچرر ٹیلگو کے آئی سی ای-ایل ماڈل کی ہوں گی۔ یہ ٹرینیں ابتدائی طور پر برلن اور ایمسٹرڈم کے درمیان زیادہ سے زیادہ 230 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔

Published: undefined

سترہ دیگر ٹرینیں آئی سی ای-نیو تھری ماڈل کی ہوں گی۔ اس طرز کی ریل گاڑیاں 300 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتارسے چلتی ہیں اور انہیں پہلے ہی برلن اور میونخ جیسے بڑے جرمن شہروں کے درمیان رابطوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ آئی سی ای نیو تھری ٹرینیں جرمن کمپنی سیمنز موبیلیٹی بناتی ہے۔

Published: undefined

جرمن ریل کمپنی ڈوئچے بان نے گزشتہ سال ستمبر میں پہلی بار ٹیلگو کا تیار کردہ ماڈل پیش کیا تھا اور ابتدائی طور پر ایسی 23 ریل گاڑیوں کا آرڈر دیا تھا، جنہیں اکتوبر 2024 سے عملاﹰ ریلوے ٹریک پر ہونا چاہیے۔ اسی طرح 56 آئی سی ای-ایل ٹرینوں کا اضافی آرڈر بھی سن 2026 کے بعد پہلی بار سروس میں آ جانے کی توقع ہے۔ ڈوئچے بان کے مطابق یہ ٹرینیں 2030 تک مکمل طور پر اس کی پیسنجر سروس کا حصہ بن جائیں گی۔

Published: undefined

آئی سی ای ٹرینوں کی موجودہ اوسط عمر 18 سال ہے لیکن سن 2030 تک یہ کم ہو کر 12 سال تک رہ جائےگی۔ ڈوئچے بان کے طویل فاصلوں تک مسافروں کی ٹرانسپورٹ کے شعبے کے ڈائریکٹر میشائل پیٹرسن نے کہا، ''ڈوئچے بان آنے والے سالوں میں ایک جامع تجدید کے عمل سے گزرے گی۔ ہمیں پہلے سے ہی اس سال ہر ماہ اوسطاً تین نئی انٹر سٹی ایکسپریس ٹرینیں موصول ہونا شروع ہو جائیں گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined