سماج

جرمنی نے یوکرین جنگ میں نیٹو کا ساتھ دے کر غلطی کی، پوٹن

روسی صدر نے یوکرین پر فوجی حملے کی وجہ سے نارتھ اسٹریم 2 گیس پراجیکٹ کو منسوخ کرنے پر بھی جرمنی پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ یوکرین پر حملہ کرنے پر انہیں کوئی ''افسوس‘‘ نہیں ہے۔

جرمنی نے یوکرین جنگ میں نیٹو کا ساتھ دے کر غلطی کی، پوٹن
جرمنی نے یوکرین جنگ میں نیٹو کا ساتھ دے کر غلطی کی، پوٹن 

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں جمعہ 14 اکتوبر کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی جنگ میں جرمنی نے نیٹو کا ساتھ دے کر ''غلطی‘‘ کی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے دعویٰ کیا کہ نارتھ اسٹریم 2 گیس پائپ لائن پراجیکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ جرمنی کا تھا اور ماسکو کے خیال میں جرمنی کا اپنے قومی مفاد پر نیٹو اور یورپی سلامتی کو ترجیح دینا اس کی غلطی تھی۔

Published: undefined

انہوں نے نارتھ اسٹریم 2 کے حوالے سے مزید کہا، ''جرمن معیشت، اس کے شہری اور کاروباری افراد اس غلطی کی قیمت ادا کر رہے ہیں، کیونکہ مجموعی طورپر یورو زون اور جرمنی کے لیے اس کے منفی اقتصادی نتائج سامنے آرہے ہیں۔‘‘

Published: undefined

دوسری طرف پوٹن کا خیال ہے کہ روس یوکرین کو فتح کرنے کی اپنی کوشش میں ''سب کچھ ٹھیک کر رہا ہے‘‘۔ حالانکہ روس کی کارروائیوں کی وجہ سے اس پر انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں، جنگی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ پوٹن کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ فوجی اہلکاروں کو جزوی طورپر متحرک کرنے کا کام ختم ہو رہا ہے اور اس سے متعلق تمام کام دو ہفتوں میں مکمل ہو جائیں گے۔

Published: undefined

امریکہ میں مقیم سکیورٹی امور کے ماہر دیمتری میخائیلوف نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ یہ بات درست ثابت ہوسکتی ہے لیکن خطرہ میدان جنگ میں بھیجے جانے والے رنگروٹوں کی تربیت کے فقدان کے حوالے سے ہے۔ میخائیلوف کا کہنا تھا، بغیر تربیت یا کم تربیت کے ساتھ اہلکاروں کو بھیجنا ایک ''خطرناک نسخہ‘‘ ہے اور اس سے پوٹن کو کوئی کامیاب نتیجہ ملنے کا امکان نہیں ہے۔

Published: undefined

پوٹن نے نیٹو کے بارے میں کیا کہا؟

پوٹن نے کہا کہ نیٹو افواج اور روسی فوجیوں کے درمیان کوئی بھی براہ راست تصادم ''عالمی تباہی‘‘ ہوگا۔ پوٹن کا کہنا تھا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے روسی عوام میں بہت زیادہ جوش و خروش نہ ہونے اور میدان جنگ میں روس کی بہت کم کامیابوں کے باوجود انہیں یوکرین پر حملہ کرنے کے اپنے فیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یوکرینی اناج برآمد کرنے کے لیے انسانی راہداری کو بند کردیا جائے کیونکہ ان کے بقول اسے ''دہشت گردی کی کارروائیوں‘‘ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ نیٹو کے ایک رکن ترکی اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں جولائی میں یوکرینی اناج کو عالمی منڈیوں میں پہنچانے کا ایک معاہدہ ہوا تھا۔

Published: undefined

اس ماہ کے اوائل میں روس کو کریمیا سے ملانے والے کیرچ پل کو ایک ٹرک بم کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ماسکو نے سن 2014 میں کریمیا کے غیر قانونی الحاق کے بعد اس پل کو تعمیر کیا تھا۔ یوکرین کی جنگ میں روسی فوج کو رسد کی فراہمی کے حوالے سے یہ پل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Published: undefined

حالانکہ کییف کے رہائشیوں اور سرکاری اہلکاروں نے اس سبوتاژ کی کارروائی کا جشن منایا اور یوکرین کے محکمہ ڈاک نے یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کرنے کا حکم دیا ہے تاہم یوکرین حکومت نے باضابطہ طور پر یہ تسلیم نہیں کیا ہے کہ حملے میں اس کی فوج کا ہاتھ ہے۔ روس نے اس دھماکے کے لیے یوکرین کی ملٹری انٹلی جنس کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

Published: undefined

پوٹن نے یوکرین کے بارے میں اور کیا کہا؟

اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم (سی ایس ٹی او) کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں پوٹن نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے جس جزوی موبیلائزیشن کا حکم دیا ہے وہ دو ہفتے میں مکمل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مزید اہلکاروں کو بھیجنے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 16000ریزرو اہلکار فوجی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔

Published: undefined

پوٹن کا کہنا تھا، ''کوئی اضافی منصوبہ بندی نہیں ہے۔ مزید اہلکاروں کو بھیجنے کے حوالے سے مجھے وزارت دفاع کی کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے اور مجھے مستقبل قریب میں کوئی اضافی ضرورت نظر نہیں آتی ہے۔‘‘ روسی صدر نے مزید کہا، ''یوکرین کو تباہ کرنا ہمارا مقصد نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

روسی جنگ کے متعلق دیگر ممالک کے موقف کے بارے میں پوٹن کیا کہتے ہیں؟

پوٹن کا کہنا تھا کہ چین اور بھارت یوکرین کے حوالے سے ''پرامن مذاکرات‘‘ کے حامی ہیں اور گزشتہ ماہ ازبکستان میں ایک سربراہی کانفرنس کے دوران ان دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے ساتھ اس معاملے پر ان کی بات چیت بھی ہوئی تھی۔ خیال رہے کہ سی ایس ٹی او میں روس اور پانچ دیگر ممالک، آرمینیا، بیلاروس، قزاقستان، کرغزستان اور تاجکستان شامل ہیں جو کبھی سوویت یونین کا حصہ سمجھے جاتے تھے۔

Published: undefined

روسی صدر نے کہا کہ وہ امریکی صدر جوبائیڈن سے مستقبل میں بات چیت کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ بائیڈن نے اس ہفتے کے اوائل میں پوٹن کے ساتھ مذاکرات کے خیال کو مسترد کر دیا تھا۔

Published: undefined

پوٹن نے مزید کہا کہ انہوں نے اگلے ماہ بالی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ اگر پوٹن اس اجلاس میں شرکت کرتے ہیں تو یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد سے یہ جی 20 رہنماؤں کے ساتھ ان کی پہلی براہ راست ملاقات ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined

,
  • ’بی جے پی نے نوجوانوں کو دھوکہ دیا‘، کانگریس امیدوار آنند شرما نے کانگڑا میں کی انتخابی مہم کی شروعات

  • ,
  • لوک سبھا انتخاب 2024: ’زمین پر حالات بدل رہے ہیں...‘، جگنیش میوانی سے امئے تروڈکر کا انٹرویو