سماج

بیشتر جرمن انگیلا میرکل کی واپسی کے حق میں نہیں

سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے سیاست سے دست بردار ہونے کے ایک برس بعد کرائے گئے سروے کے مطابق جرمنوں کی اکثریت انہیں دوبارہ ان کے عہدے پر واپس دیکھنا نہیں چاہتی۔

بیشتر جرمن انگیلا میرکل کی واپسی کے حق میں نہیں
بیشتر جرمن انگیلا میرکل کی واپسی کے حق میں نہیں 

فُنکے میڈیا گروپ کے لیے سیوے انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک سروے کے نتائج کے مطابق جرمنوں کی واضح اکثریت نہیں چاہتی ہے کہ انگیلا میرکل چانسلر کے عہدے پر دوبارہ فائز ہوں۔

Published: undefined

سروے میں حصہ لینے والے افراد میں سے تقریباً71 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ بزرگ سیاست داں دوبارہ اپنے سابقہ عہدے پر فائز ہوں۔ جرمن چانسلر کے عہدے پر 16 برس تک فائز رہنے کے بعد میرکل گزشتہ برس انتخابات کے بعد اپنے عہدے سے دست بردار ہو گئی تھیں۔

Published: undefined

میرکل بہر حال چانسلر شولس سے بہتر

سروے میں حصہ لینے والوں میں سے تقریباً 43 فیصد کا تاہم کہنا تھا کہ ان کے خیال میں میرکل نے موجودہ چانسلر اولاف شولس کے مقابلے میں اپنی ذمہ داریاں کہیں زیادہ بہتر طور پر انجام دی تھیں۔ البتہ 41 فیصد افراد کا خیال اس کے برعکس تھا اور 16 فیصد نے اس موضوع پر کوئی رائے نہیں دی۔

Published: undefined

دلچسپ بات یہ ہے کہ میرکل کی مقبولیت مغربی جرمنی کے مقابلے میں مشرقی جرمنی میں کہیں زیادہ ہے۔ سروے کے مطابق جرمنی کے مشرقی حصے میں سروے میں حصہ لینے والوں میں سے 52 فیصد نے میرکل کو شولس پر فوقیت دی جب کہ ملک کے مغرب میں 42 فیصد افراد نے ان کی حمایت کی۔

Published: undefined

میرکل کو روس کے ساتھ یوکرین معاملے پر بات نہ کرنے کا ملال

سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ برس اپنے عہدے سے دست بردار ہونے سے قبل روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کا حل تلاش کرنے کے لیے فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں اور روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو شامل کر کے بات چیت کے لیے ایک یورپی فارمیٹ قائم کرنا چاہتی تھیں لیکن اس کا اختیار نہ ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں کرسکیں۔

Published: undefined

جرمنی کے جریدے ڈیئر اشپیگل میں شائع ایک انٹرویو میں میرکل کا کہنا تھا، ''اس خیال کو آگے بڑھانے کے لیے میرے پاس اتھارٹی نہیں تھی، کیونکہ ہر کوئی اس بات سے واقف تھا کہ میں موسم خزاں میں اپنے عہدے پر برقرار نہیں رہوں گی۔‘‘

Published: undefined

سابق چانسلر نے بہت پہلے ہی اشارہ دے دیا تھا کہ وہ ستمبر 2021ء میں ہونے والے قومی انتخابات کے بعد اپنے عہدے سے دست بردار ہو جائیں گی۔ انہوں نے دسمبر 2021ء میں استعفی دے دیا تھا۔ گزشتہ برس اگست میں وہ اپنے آخری سرکاری دورے پر ماسکو گئی تھیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined