ایک دلچسپ واقعہ جنوبی جرمنی میں کونسٹانس کے علاقے میں پیش آیا۔ کونسٹانس شہر میں ایک پینشنر کو چند نامعلوم افراد نے فون کیا اور کہا کہ جس عمارت میں وہ رہتا ہے، وہاں آج کل میں کسی بہت بڑی چوری کا شدید خطرہ ہے۔ اس لیے اس شخص کو عارضی طور پر اپنے گھر میں موجود تمام زیورات اور سبھی قیمتی اشیاء پولیس کی حفاظتی تحویل میں دے دینا چاہییں۔
Published: undefined
Published: undefined
فون کرنے والے شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اسی علاقے کے پولیس اسٹیشن کا ایک اہلکار تھا اور چند گھنٹوں بعد سادہ لباس میں ایک دوسرا پولیس اہلکار اس کے گھر آئے گا، جس کے حوالے کرنے کے لیے زیورات سمیت تمام قیمتی اشیاء کسی بیگ میں اچھی طرح بند کر کے گھر کے دروازے کے باہر رکھ دی جانا چاہییں۔
Published: undefined
پینشنر نے کچھ دیر سوچنے کے بعد اپنے گھر کے باورچی خانے سے ایک پرانا فرائنگ پین اٹھایا، اسے اچھی طرح لپیٹ کر چند دیگر بےوقعت اشیاء کے ساتھ ایک بیگ میں عمدہ طریقے سے بند کیا اور گھر کے دروازے کے سامنے رکھ دیا۔ پھر کچھ ہی دیر بعد ان مجرموں میں سے ایک اس شخص کے گھر تک آیا اور اپنے لیے وہاں رکھا گیا 'زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء‘ والا بیگ اٹھا کر اسے کھولے بغیر فوراﹰ وہاں سے رفوچکر ہو گیا۔
Published: undefined
Published: undefined
اس واقعے کے بعد اس بزرگ جرمن شہری نے 'اصلی‘ مقامی پولیس کو فون کیا اور ساری تفصیل بتا دی۔ پولیس اہلکار اس پینشن یافتہ شہری کی کہانی سن کر مسکرا دیے اور اس کے شکر گزار بھی ہوئے کہ اس نے ایک پرانا دھاتی فرائنگ پین دے کر مجرموں کو سبق سکھا دیا تھا۔
Published: undefined
کونسٹانس پولیس نے جمعے کے روز بتایا کہ یہ واقعہ بدھ سترہ فروری کو پیش آیا اور نامعلوم افراد کے خلاف مجرمانہ دھوکا دہی کے الزام میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
Published: undefined
پولیس نے کہا ہے کہ وہ دھوکا کھا جانے والے دھوکے بازوں کی تلاش میں ہے۔ کونسٹانس پولیس کے مطابق ممکنہ طور پر دھوکے باز دو تھے، جن کے بارے میں ابھی یہ معلوم نہیں کہ وہ دونوں مرد تھے یا ایک مرد اور ایک عورت۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ جو ملزم پینشنر کے گھر سے بیگ لے کر گیا تھا، اس نے اپنے سر پر سنہری بالوں والی وِگ پہن رکھی تھی۔
Published: undefined
پولیس نے دونوں دھوکے بازوں کا حلیہ بیان کرتے ہوئے اپنی ویب سائٹ پر عوام سے معلومات کی صورت میں رابطے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined