سماج

اہانت پیغمبر کا معاملہ: بی جے پی کارکنان پارٹی اعلی کمان کے فیصلے سے سخت ناراض

پیغمبر سے متعلق متنازعہ بیان پر مسلم ممالک کے ردعمل کے بعد بھارت کی حکمراں بی جے پی نے اپنے دو رہنماؤں کو معطل تو کر دیا لیکن ہندو قوم پرست جماعت کے کارکنان اس اقدام سے سخت ناراض ہیں۔

اہانت پیغمبر کا معاملہ: بی جے پی کارکنان پارٹی اعلی کمان کے فیصلے سے سخت ناراض
اہانت پیغمبر کا معاملہ: بی جے پی کارکنان پارٹی اعلی کمان کے فیصلے سے سخت ناراض 

پیغمبر اسلام کے خلاف نازیبا بیانات پر مسلم ملکوں کی جانب سے سخت ردعمل کے بعد بھارت میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے دو رہنماؤں کو معطل کر دیا۔ لیکن ہندو قوم پرست جماعت کے کارکنان اس اقدام سے سخت ناراض ہیں اور وزیر اعظم مودی اور پارٹی قیادت کے خلاف وہ سوشل میڈیا پر اپنی ناراضگی کا کھل کر اظہار کر رہے ہیں۔

Published: undefined

ان دونوں معطل رہنماؤں نے آج پیر کو اپنی طرف سے الگ الگ جاری بیانات میں غیر مشروط معافی بھی مانگ لی ہے۔ لیکن ایک طرف جہاں مسلمانوں کی جانب سے ان دونوں رہنماؤں، بی جے پی کی سابق قومی ترجمان نوپور شرما اور دہلی یونٹ کے ترجمان نوین جندل، کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے وہیں بی جے پی کے عام کارکن اپنی پارٹی کے اقدام سے دل گرفتہ اور سخت ناراض ہیں۔

Published: undefined

خمیازہ بھگتنا پڑے گا

دونوں رہنماؤں کو معطل کرنے کے بی جے پی کے فیصلے کے بعد سے ہی پارٹی کے عام کارکنوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ناراضگی کا اظہار شروع کر دیا ہے۔ بیشتر سخت گیر کارکن اسے'ہندوؤں اور بھارت کے لیے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام' قرار دے رہے ہیں اور وزیراعظم مودی کی قائدانہ صلاحیت پر سوالات بھی اٹھا رہے ہیں۔بی جے پی کے متعدد کارکنوں کا کہنا ہے کہ سن 2024 کے عام انتخابات میں پارٹی کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

Published: undefined

کھل کر بولنے کو تیار نہیں

تاہم بی جے پی اور اس سے وابستہ دیگر ہندو قوم پرست اور شدت پسند جماعتوں کے رہنما اس معاملے پر کھل کر بات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔

Published: undefined

ڈی ڈبلیو اردو نے آر ایس ایس کی ذیلی اور ہندور شدت پسند تنظیم وشو ہندو پریشد(وی ایچ پی) کے ترجمان ونود بنسل سے جب بی جے پی کے اقدام پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے فون کاٹ دیا کہ وہ اس پر کوئی بات کرنا نہیں چاہتے۔

Published: undefined

بی جے پی کی یوتھ ونگ کے سکریٹری تیجندر بگا سے جب ڈی ڈبلیو اردو نے ان کا ردعمل جاننا چاہا تو ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے جو بیان جاری کیا ہے وہ کافی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ پارٹی کارکنان اس بیان سے حوصلہ شکنی کی شکایت کر رہے ہیں تو تیجندر بگا نے جواب دینے سے انکار کر دیا۔

Published: undefined

اتنی شرمندگی کبھی نہیں اٹھائی تھی

بی جے پی کے سینیئر رہنما اور تریپورا کے سابق گورنر تتھا گت رائے نے اپنے دل کا درد ایک ٹوئٹ کرکے بیان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ترجمان نوپور شرما کے ساتھ جو "سلوک" کیا گیا اس سے انہیں سخت "مایوسی" ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ وہ بی جے پی کی حمایت صرف اس کے نظریات، مذہب، سیاست اور قیادت کی وجہ سے کرتے ہیں جو کہ ان کے دل کے بہت قریب ہے۔ انہیں کسی چیز کا خوف یا کسی انعام کی توقع نہیں ہے۔

Published: undefined

بی جے پی کے سینیئر رہنما اور رکن پارلیمان سبرامنیم سوامی نے بی جے پی ترجمانوں کو پارٹی کے مرکزی دھارے سے دور عناصر کہے جانے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ''نوپور شرما مرکزی دھارے سے دور ہیں اور وہ بھی پارٹی کے ترجمان کے طور پر۔‘‘

Published: undefined

ہندو قوم پرست جماعت شیوسینا نے کہا، "جب ہندوتوا پر مصیبت آتی ہے تو بی جے پی والے منہ میں نمک کی ڈلی لے کر خاموش بیٹھ جاتے ہیں۔"

Published: undefined

تسلی دینے کی کوشش

ناراضگی اور مایوسی کے مدنظر کارکنوں کو غالباً تسلی دیتے ہوئے پارٹی صدر جے پی نڈا نے کہا، "بی جے پی ایک ایسی پارٹی ہے جس کے پاس رہنما ہیں، پالیسی ہے، نیت ہے، پروگرام ہے، کارکنان ہیں اور ماحول ہے۔ ملک کی دیگر تمام سیاسی جماعتوں کے پاس اگر رہنما ہیں تو نیت نہیں ہے، نیت ہے تو پالیسی نہیں ہے، پالیسی ہے تو پروگرام نہیں ہے اور اگر پروگرام ہے تو کارکنان نہیں ہیں۔" انہوں نے تاہم اپنی تقریر میں نوپور شرما تنازعے کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

Published: undefined

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی نکتہ چینی

بی جے پی کی جانب سے اپنے دو ترجمانوں کی معطلی اور پیغمبر اسلام کی توہین کے معاملے کو افسوس ناک قرار دیے جانے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ہندو قوم پرست حکمراں جماعت کے خلاف سخت رویہ اپنا لیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس پارٹی نے کہا کہ یہ بی جے پی کی غلطی ہے بھارت کی غلطی نہیں۔ اس لیے بی جے پی کو پورے بھارت سے معافی مانگنی چاہیے۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے کہا،"غلطی کرے بی جے پی اور معافی مانگے بھارت، یہ قطعی قابل قبول نہیں۔ ایک وزیر اعظم اور اس کی پارٹی نے تمام بھارتیوں کا سر شرم سے نیچے جھکا دیا۔"

Published: undefined

ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا، "کانگریس نے واقعی 70برسوں میں وہ نہیں کیا تھا جو مودی جی نے آٹھ برسوں میں کر دکھایا۔ اتنی ذلت، اتنی شرمندگی ہم نے کبھی نہیں اٹھائی تھی۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined