الریاض: سعودی عرب میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے صحرا نفود میں پتھروں سے تیار کی گئی تنصیبات کے ڈھانچوں کا پتا چلایا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں جانوروں کے شکار کے لیے شکارگاہ کے طورپر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ شکار گاہیں 7000 سال پرانی بتائی جاتی ہیں۔
Published: 18 Aug 2020, 3:57 PM IST
سعودی ثقافتی ورثہ اتھارٹی نے بتایا کہ ماہرین نے آثار قدیمہ کی ٹیم کے کام کے نتائج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مملکت کے شمالی علاقوں میں تقریبا 5000 سال پہلے لوگ ایک مخصوص ثقافت کے تحت زندگی بسر کرتے تھے۔ انہوں نے اپنی قیام کے لیے جھونپڑیوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے باڑے اور ان شکار گاہیں بھی تیار کی تھیں۔ جو اس دور کے تہذیب وتمدن کی واضح مثال ہے۔
Published: 18 Aug 2020, 3:57 PM IST
انہوں نے نشان دہی کی ہے کہ یہ سائنسی پیش رفت جس کے نتائج پر مبنی مطالعہ بین الاقوامی ہولوسن جرنل آف سائنس نے شائع کیا ہے، یہ جرمنی کے میکس پلانک انسٹیٹیوٹ، آکسفورڈ یونیورسٹی، اور کنگ سعود یونیورسٹی کی شرکت سے ہیریٹیج اتھارٹی کے زیر قیادت گرین عرب جزیرہ نما پروجیکٹ کے فیلڈ ورک کا حصہ ہے۔
Published: 18 Aug 2020, 3:57 PM IST
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق ٹیم کے ذریعہ کیے گئے سائنسی فیلڈ نے آثار قدیمہ اور ماحولیاتی سیاق و سباق میں پتھروں کی تنصیبات کی ترقی کے آغاز کا پتا چلایا۔ خاص طور پر یہاں پر مستطیل شکل کی تنصیبات کو جانوروں کے جال کے طور پر بیان کیا گیا، کیونکہ ان مستطیلوں نے اسی طرح کا کردار ادا کیا اور چراگاہوں کے مقابلے کے ذریعہ انسانوں میں علاقائی طرز عمل کی نشوونما کو ظاہر کیا۔ جزیرہ نما عرب کے مشکل اور غیر مستحکم ماحول میں حتیٰ کہ ہولوسین دور کے مرطوب وقت میں جب یہ ماحول خشک سالی سے گزر رہا تھا۔
Published: 18 Aug 2020, 3:57 PM IST
یہ تنصیبات جزیرہ نما صحرا نفود کے جنوبی مضافات میں موجود ہیں۔ حالیہ دہائیوں میں خطے اور اس کے قدیم ماحول کا مطالعہ کرنے کے لیے شمال کے صحرائے جبل اجا کی مغربی سرحد سے مغرب میں تیما تک اور جنوب میں صحرا نفود تک ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کی باقیات اور ان کے آثار ملتے ہیں۔
Published: 18 Aug 2020, 3:57 PM IST
اس دوران پتھروں کی 104 تنصیبات کی صحرا نفود کی جنوبی حدود کے آس پاس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ جن کی تعداد اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ حرہ خیبر سے بہت دور تک پھیلے ہوئے ہیں۔ توقع کی جاتی ہے کہ مستطیل نما شکار گاہوں کی باقیات مشرق کی سمت میں بھی ہو سکتی ہیں۔
(العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Published: 18 Aug 2020, 3:57 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Aug 2020, 3:57 PM IST