Science & Technology

’اسٹیفن ہاکنگ کی آواز فضا میں‘

معروف سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ کی آواز کو فضا میں امن اور امید کی پیغام کے طور پر چھوڑا گیا ہے۔ یہ بات اسٹیفن ہاکنگ کی میموریل سروس کے موقع پر سامنے آئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

خبر رساں اداروں کے مطابق جمعے کے دن برطانوی سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ کی راکھ کو ویسٹ منسٹر ایبے کے قبرستان میں مدفن دیگر عظیم سائنس دانوں کے ساتھ قبر میں اتارا گیا۔ دنیا بھر میں مشہور ہاکنگ مارچ میں 76 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے اپنی پوری عمر کائنات کے آغاز سے جڑے معمے سلجھانے میں صرف کی اور خصوصاﹰ بلیک ہول کی پرسراریت اور وقت کی فطرت سے متعلق ان کا کام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

Published: undefined

اسٹیفن ہاکنگ آئزک نیوٹن کے پہلو میں دفن ہوں گے

Published: undefined

’ذہانت کا ہاکنگ خلا کون پر کرے گا‘

Published: undefined

خلائی مخلوق کی تلاش، ایک سو ملین ڈالر کا عطیہ

Published: undefined

اسٹیفن ہاکنگ کی راکھ کو بہت سے اہم برطانوی سائنس دانوں کے ساتھ ویسٹ منسٹر ایبے میں دفن کیا گیا۔ اسی مقام میں آئزک نیوٹن اور چارلس ڈارون بھی دفن ہیں۔ یہ مقام شاہی خاندان سے وابستہ افراد کی شادیوں اور آخری رسومات کے لیے بھی استعمال ہوتا رہا ہے۔

Published: undefined

اس حوالے سے خصوصی قرعہ اندازی کے ذریعے عوام سے بھی بھی ایک ہزار افراد منتخب کیے گئے ہیں، جو ہاکنگ خاندان کے ہم راہ اس سروس میں حصہ لے رہی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس تقریب کے موقع پر یورپی خلائی ایجنسی ESA کی جانب سے اسٹیفن ہاکنگ کی آواز خلا میں بھیجی جائے گی۔

Published: undefined

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات چیت کرتے ہوئے ہاکنگ کی بیٹی لوسی نے کہا، ’’یہ آواز قریبی بلیک ہول کی جانب روانہ کی جائے گی۔ 1A 0620-00نامی یہ بلیک ہول ایک بائنری نظام میں موجود ہے، جو ایک عام سے نارنجی بونے ستارے (ڈوارف اسٹار) کے ساتھ ربط میں ہے۔‘‘ لوسی نے مزید کہا، ’’یہ امن اور امید کا پیغام ہے تاکہ یہ بتایا جا سکے کہ ہمیں اپنے سیارے پر مل کر امن و آتشی اور اتحاد کے ساتھ سے رہنے کی ضرورت ہے۔‘‘

ہاکنگ کو آئزک نیوٹن اور چارلس ڈارون کے پہلو میں دفن کیا گیا ہے۔ نیوٹن نے تجاذب کا قانون وضع کیا تھا اور انہوں نے جدید ریاضی کی بنیاد بھی رکھی تھی۔ اسی طرح ڈارون کے نظریہء ارتقا کو سائنس کی دنیا کے اب تک کے سب سے بڑے کارناموں میں سے ایک گردانا جاتا ہے۔ ویسٹ منسٹر ایبے میں ایرنسٹ روتھرفورڈ بھی دفن ہیں، جنہیں جوہری طبیعات کا بانی قرار دیا جاتا ہے۔ انہیں سن 1937 میں اس مقام پر دفن کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ جوزف جان تھامسن، جنہوں نے الیکٹرون دریافت کیے تھے، سن 1940 میں یہاں دفن ہوئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined