رمضان کا پاک مہینہ پورے آب و تاب کے ساتھ رواں دواں ہے۔ رمضان میں روزے کے درمیان لوگ افطار و سحری میں طرح طرح کا کھانا کھاتے ہیں۔ بسا اوقات افطار و سحر میں کھانے میں بے احتیاطی کی وجہ سے روزہ داروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سحری کے حوالے سے ہم یہاں 5 ایسی چیزوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جن کے استعمال سے روزہ داروں کو بچنا چاہیے۔ یہ اس لیے ضروری ہے تاکہ وہ پُرسکون انداز میں رمضان کے بقیہ روزہ کو پورا کر سکیں۔
Published: undefined
سحری میں زیادہ تلی، بھونی اور مسالے دار چیزیں کھانے سے بچیں۔ اس طرح کے کھانے میں غیر صحت بخش چکنائی (فیٹس) اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہیں۔ خاص طور سے سموسے، پکوڑے، پوری، کچوڑی اور مٹن وغیرہ کا استعمال نہ کریں۔ سحری میں اس طرح کا کھانا کھانے کے بعد آپ کو پورے دن بدہضمی، کھٹی ڈکار، گیس جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
سحری کے وقت نمک کا استعمال محدود مقدار میں ہی کریں تو بہتر ہے۔ دراصل زیادہ نمک کھانے سے جسم میں سوڈیم کی سطح بڑھ جاتی ہے، جس سے پانی کی کمی کا مسئلہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے آپ کو دن کے وقت میں زیادہ پیاس لگ سکتی ہے۔ اب جب کہ روزے کے دوران آپ پانی بھی نہیں پی سکتے ہیں تو ایسے میں نمک کے زیادہ استعمال سے روزہ کے دوران کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
سحری میں چائے/کافی بھی بھول کر نہ پئیں۔ چائے اور کافی میں موجود کیفین بھی جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتی ہے، جس سے آپ کو روزے کی حالت میں زیادہ پیاس لگنے کا خدشہ ہے۔ اس کا نقصان یہ ہوگا کہ آپ روزے کی حالت میں پانی بھی نہیں پی سکتے، ایسے میں سنگین بیماری کا خدشہ لاحق ہو سکتا ہے۔ کیونکہ روزہ داروں کو عام طور پر پیاس کی اتنی ہی شدت محوسس ہوتی ہے جتنی کہ وہ برداشت کر سکتے ہیں۔ سحری میں چائے/کافی کی جگہ چھاچھ اور ناریل پانی کا استعمال کریں تو بہتر ہے۔
Published: undefined
سحری کے وقت فروٹ جوس، سوڈا اور دیگر اقسام کے انرجی ڈرنکس (مشروبات) پینے سے گریز کریں۔ ان مشروبات میں الگ سے چینی شامل کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے بلڈ شوگر لیول زیادہ ہو سکتا ہے۔ کیونکہ ہائی بلڈ شوگر کھانے کی خواہش کو بڑھاتا ہے۔ اور اس بات سے سبھی لوگ واقف ہیں کے روزے کے دوران نہ تو کچھ کھا سکتے ہیں اور نہ ہی کچھ پی سکتے ہیں۔ ایسے میں سحری میں اس طرح کے مشروبات کے استعمال سے بچنا چاہیے۔
Published: undefined
مذکورہ بالا 4 چیزوں کے علاوہ زیادہ مسالے دار کھانا کھانے سے بھی گریز کرنا چاہیے۔ سحری کے وقت اس طرح کا کھانا کھانے سے ہیٹ برن اور ایسڈ ریفلکس کی پریشانی میں اضافہ کر سکتا ہے، جس سے آپ پورے دن خود کو بیمار محسوس کر سکتے ہیں، ساتھ ہی اس طرح کے کھانے سے پیاس کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ ایسے میں سحری کے وقت زیادہ مسالے دار کھانا کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined