پریس ریلیز

’شوگر اور بلڈ پریشر خاموش قاتل ہیں‘، ای رکشہ یونین سے غزال مہدی کا خطاب 

تقریب سے مخاطب ہوتے ہوئے غزال مہدی نے بتایا کہ ’شوگر و بلڈ پریشر جانچ اور کاؤنسلنگ سنٹر‘ جلد ہی یونین آفس میں رکشہ چلانے والوں کے لیے کیمپ کا اہتمام کرے گا۔

تصویر پریس ریلیز
تصویر پریس ریلیز 

بجنور: ’’صحت ہے تو زندگی کا مزہ ہے اور احتیاط علاج سے بہتر ہے۔ ہم سب کے لیے اور خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو جسمانی محنت کر کے روزانہ روزی کما کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں، ان کے لئے اپنی صحت کا خیال رکھنا اور بھی زیادہ ضروری ہے۔‘‘ یہ باتیں شوگر و بلڈ پریشر جانچ اور کاؤنسلنگ سنٹر کے روح رواں غزال مہدی نے  26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر ای رکشہ یونین کے نہٹور دفتر میں منعقد ایک میٹنگ میں کہی۔

Published: undefined

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے غزال مہدی نے بتایا کہ شوگر اور بلڈ پریشر دو ایسی بیماریاں ہیں جو ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ کر اندر سے کھوکھلا کر رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے نئی نسل کی تعلیم اور نشو و نما پر خرچ ہونے والا روپیہ ان سے پیدا ہونے والی بڑی بیماریوں کے علاج میں ضائع ہو جاتا ہے۔ غزال مہدی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ہم ان دونوں ’خاموش قاتلوں‘ کا جلد یعنی ان کے ابتدائی مرحلے میں  پتہ لگا لیں تو ان کا آسانی سے علاج کیا جا سکتا ہے اور ان کے سبب پیدا ہونے والی  دل، گردے، جگر اور دیگربیماریوں سے کافی حد تک بچا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

شرکا سے مخاطب ہوتے ہوئے غزال مہدی نے یہ بھی بتایا کہ ان کا شوگر اور بلڈ پریشر جانچ اور کاؤنسلنگ سنٹر جلد ہی یونین آفس میں رکشہ چلانے والوں کے لیے کیمپ کا اہتمام کرے گا اور ان میں صحت سے متعلق بیداری پیدا کرنے کے لیے ماہرین صحت کے لکچرز بھی کرائے گا۔ اس سلسلے میں یونین کے سرپرست کامریڈ غلام صابر، صدر سلیم صدیقی اور دیگر عہدیداران کے ساتھ جلد ہی ایک میٹنگ ہوگی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ مہدی ولا، نہٹور میں واقع ’جانچ اور کاؤنسلنگ سنٹر‘ کا سفر سولہویں ہفتے میں داخل ہو گیا ہے۔ مفت خدمات فراہم کرنے والے اس سینٹر کو چلانے والی ٹیم کا کہنا ہے کہ جانچ کے لیے آنے والے لوگوں کے ساتھ ہمارے جو نئے تجربات ہوتے ہیں، اُن سے ہم یہی سبق لے رہے کہ ہمیں مزید قوت کے ساتھ معاشرے میں صحت سے متعلق بیداری بڑھانے کے لئے کام کرنا چاہیے اور اپنے جیسے کام کرنے والے لوگوں کو ساتھ لے کر  اپنا دائرہ کار پھیلانا چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined