پریس ریلیز

روہنگیا میں مسلمانوں اور ہندوؤں کی نسل کشی فوراً بند کی جائے:مولانا خالد رشید

حکومت میانمار کے خلاف مقدمہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں چلائے

قومی آواز
قومی آواز 

حکومت میانمار کے خلاف مقدمہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں چلائے

لکھنؤ میں مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی حمایت میں مختلف تنظیموں نے مظاہرہ کیا

میانمار میں حکومت کی سرپرستی میں بے قصور روہنگیا ہندو اور مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف اور ان مظلوموں کی حمایت میں آل انڈیا ریلیجنس یونائیٹڈ فرنٹس،اسلامک سنٹر آف انڈیا ، دارالعلوم فرنگی محل ، آل انڈیا سنی بورڈ کے علاوہ مختلف تنظیموں اور اداروں کے ذمہ داروں نے نماز جمعہ کے بعد عیدگاہ گیٹ پر زبردست احتجاج اور مظاہرہ کیا۔مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ لیے ہوئے ہوئے تھے جن میں ’’روہنگیا میں ہندو مسلم کی نسل کشی بند کی جائے‘‘، ’’روہنگیا مسلمانوں پر مظالم بدترین سرکاری دہشت گردی ۔‘‘،’’اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں اور ہندوؤں کی امداد کرے‘‘ ،’’ آنگ سان سوکی سے امن نوبل انعام واپس لیا جائے‘‘ اور’’ اقوام متحدہ برما حکومت کا مکمل بائیکاٹ کرے۔‘‘ تحریر تھا۔مختلف مذاہب کے رہنماؤں نے یک زبان ہوکر حکومت ہند اور اقوام متحدہ سے یہ مطالبہ کیا کہ ظلم وستم اور بربریت اور دہشت گردی کو فوراً روکنے کے لیے میانمار کی حکومت پر دباؤ بنائے۔

اس موقع پر امام عیدگاہ لکھنؤ مولاناخالد رشید فرنگی محلی و ناظم دارالعلوم فرنگی محل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں بے قصور روہنگیا مسلمانوں اور ہندوؤں پر ہونے والے قیامت خیز مظالم کی مثال دنیا میں نہیں ملتی ہے۔ وہاں کی حکومت اپنی پولس اور فوج کے ذریعے نہتے مجبور، بے قصور اورمظلوم روہنگیا مسلمانوں کی جس طرح منظم اور منصوبہ بند طریقے سے ظلم وستم کے جو پہاڑ توڑ رہی ہے وہ اس حقیقت کااظہار ہے کہ ان مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔

Published: 15 Sep 2017, 4:30 PM IST

مولانا نے کہا کہ دہشت گردی کے نام پرجو افراد مسلمانوں کے خلاف ہنگامہ کرتے رہتے ہیں وہ ایسی کھلم کھلا جارحیت اور بدترین حیوانیت پر اپنی زبانیں بند کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ حکومت میانمار کے خلاف مقدمہ انٹر نیشنل کرمنل کورٹ میں چلا یا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی اس بدترین نسل کشی میں ملوث میانمار کے حکام کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمے درج کیے جائیں۔

مولانا نے کہا کہ میانمار حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کو ایک قانون بناکر ان کو شہریت کے حق سے محروم کردیا ہے جس کی وجہ سے دس لاکھ سے زائد بے قصور مسلمان پناہ گزیں کی حیثیت سے دوسرے ملکوں میں آباد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان مظلوموں کی بہت بڑی تعدادخلیج بنگال میں کشتیوں پر کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔

مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ ہمارے ملک میں بھی ان مظلوموں کی بڑی تعداد پناہ گزیں کی حیثیت سے رہ رہی ہے۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہم دردی، محبت اور اخوت کا عملی مظاہرہ کریں۔ ان کے مسائل حل کریں۔مولانانے حکومت ہندپر بھی زور دیا کہ وہ بھی اس عظیم انسانی بحران حل کرنے میں اپنی قدیم انسانی ہم دردی کا ثبوت دیں۔

Published: 15 Sep 2017, 4:30 PM IST

انہوں نے کہا ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ تقریباً ۴لاکھ روہنگیا مسلمان میانمار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں اور یونیسیف نے خبردار کیا ہے کہ بنگلہ دیش پہنچنے والے دو لاکھ روہنگیا بچوں کی زندگیاں خطرے سے دو چارہیں۔

گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر راجندر سنگھ بگا نے اس نشل کشی پر سخت افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس صدی کا سب سے بڑا اور منظم طریقے سے انسانیت پر حملہ ہے۔ جس کو روکناپوری عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔

مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے سوامی سارنگ نے کہا کہ جس طرح سے لاکھوں کی تعداد میں ہندو اور مسلمان میانمار سے بھاگ کر بنگلہ دیش میں پناہ لے رہے ہیں وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہاں پر کس طرح چھوٹے چھوٹے بچوں اور عورتوں کے علاوہ انسانوں کا قتل عام کیا جارہاہے۔ ہم ہندوستانی مہاتما گاندھی کے اہنسا کی تعلیم کے سب سے بڑے علمبردارہونے سے ہماری یہ ذمہ دار ی ہے کہ ہم اس ظلم کے خلاف ضرور آواز بلندکریں بلکہ ان مظلومین کی ہر ممکن مدد کے لیے آگے آئیں۔

عیسائی مذہب کی نمائندگی کرتے ہوئے فادر ڈونالڈ ڈسوزا نے کہا کہ عیسیٰ مسیح نے ہرمظلوم کی مدد کرنے کی تعلیم دی ہے اس لیے بھی ہم لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ روہنگیا میں ہونے والے ظلم وستم کی مذمت کریں اور اس کو روکنے کے لیے حکومتوں پر دباؤڈالیں۔

مظاہرین کو ہومیو پیتھک کے مشہور ومعروف ڈاکٹر امنگ کھنہ نے بھی خطاب کیا۔

Published: 15 Sep 2017, 4:30 PM IST

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Sep 2017, 4:30 PM IST