نئی دہلی: نوح کی جوینائل جسٹس بورڈ کے پرنسپل مجسٹریٹ ڈاکٹر پریانک جین نے 5 نابالغ بچوں کو تمام مقدمات سے بری کر دیا ہے۔ ساتھ ہی نوح سیشن کورٹ نے 2 بالغ افراد محمد مجلس (جے سنگھ پور) اور محبوب (جے سنگھ پور) کے خلاف جاری مقدمات کو خارج کر دیا۔
Published: undefined
عدالت میں استغاثہ (ریاستی حکومت) کے استدلال میں کافی خامیاں پائی گئیں، بالخصوص کسی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمین کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ مزید یہ کہ نابالغ ملزمان کی جائے وقوع پر موجودگی ثابت کرنے کے لیے کوئی کال لوکیشن یا سی ڈی آر ریکارڈ موجود نہیں اور نہ ہی ان سے کچھ برآمد ہوا ہے، جب کہ یہ بچے نہ تو جائے وقوع سے گرفتار کیے گئے اور نہ ہی سانحہ کے وقت انہیں پکڑا گیا۔ دوسری طرف گواہان نے جرح کے دوران بیان دیا کہ وہ ان بچوں کی شناخت نہیں کر پا رہے ہیں۔
Published: undefined
مندرجہ بالا تفصیل کی روشنی میں بچوں کے ملوث ہونے پر شک و شبہ ہے۔ لہٰذا عدالت سے تمام بچوں کو الزامات سے بری کیا جاتا ہے اور ان کے ضمانتی مچلکے واپس کیے جانے کا حکم دیا جاتا ہے۔ پروبیشن آفیسر نوح کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ بچوں کے لیے ’انفرادی نگہداشت منصوبہ‘ (Individual Care Plan) فارم تیار کریں، جیسا کہ قانون میں درج ہے۔ مزید برآں بچوں کے مقدمے کا ریکارڈ سیکشن 24(2) جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 اور رول 14 جوینائل جسٹس رولز 2016 کے مطابق محفوظ کیا جائے۔ ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد فائل کو ریکارڈ روم بھیج دیا جائے۔ ان بے قصور افراد کی طرف سے جمعیۃ علماء ہند کے وکیل ایڈووکیٹ طاہر روپڑیا اور ان کی ٹیم نے مقدمات کی پیروی کی۔ اہل خانہ نے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کا ان کے بھرپور تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا ہے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ 31 جولائی 2023 کو نوح میوات میں ہونے والے تشدد کے بعد سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں اکثریت بے قصوروں کی تھی۔ گرفتاری کے بعد اہل خانہ نے جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات کر کے انصاف میں مدد کی درخواست کی تھی۔ چنانچہ مقامی جمعیۃ کے ذمے داروں کے ساتھ مشاورت کے بعد قانونی مدد کا آغاز کیا گیا۔ جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے وکیل مولانا نیاز احمد فاروقی کی نگرانی میں وکلاء کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس میں ایڈووکیٹ طاہر روپڑیا، ہارون ایڈووکیٹ اور ان کی ٹیم کو مقدمات کی پیروی کی ذمہ داری دی گئی۔ جمعیۃ علماء ہند اس وقت نوح تشدد کے 663 مقدمات کی پیروی کر رہی ہے، جن میں سے 645 مقدمات میں ضمانت حاصل کر لی گئی ہے۔ مولانا یحییٰ کریمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب) نے بھی اس موقع پر مولانا محمود مدنی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کے اس فیصلے سے انصاف کو تقویت ملی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined