نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے سلسلے میں این آئی اے عدالت کی جانب سے ملزمین کو بری کیے جانے پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ملک کی تفتیشی ایجنسیوں کی ایک اور شرمناک ناکامی کا مظہر ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان ایجنسیوں کو اس لیے قائم کیا گیا تھا کہ وہ دہشت گردی جیسے نازک اور حساس معاملات میں سچائی تک پہنچ کر اصل مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں اور مظلوم و متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کریں، لیکن افسوس کہ ان کا کردار مسلسل گمراہ کن ثابت ہوا ہے۔
Published: undefined
ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ہائی پروفائل کیس میں ایسا نتیجہ سامنے آیا ہے۔ ماضی میں بھی 20-20 سالوں تک بے قصور افراد کو جیلوں میں رہنا پڑا، بعد ازاں وہ باعزت بری ہوئے۔ سالہا سال گزر جانے کے باوجود اصل مجرموں تک کبھی رسائی نہ ہو پائی۔ انھوں نے کہا کہ اگر ملک کی سب سے بڑی اور بااختیار تفتیشی ایجنسیاں بار بار ناکام ہو رہی ہیں، تو ایسی ایجنسیوں کو قائم رکھنے کا کوئی اخلاقی یا قانونی جواز باقی نہیں رہتا، کیونکہ اس طرح عوامی سرمایہ ضائع کیا جا رہا ہے۔ بہتر یہ ہوگا کہ یا تو ان اداروں کو تحلیل کر دیا جائے یا ان کا ازسرِنو سخت احتساب کر کے اصلاحی اقدامات کیے جائیں تاکہ وہ انصاف کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں۔
Published: undefined
مولانا حکیم الدین قاسمی نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور عدلیہ اس سنگین مسئلہ کو سنجیدگی سے لیں۔ تفتیشی ایجنسیوں کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر سخت کارروائی کی جائے، اور ان افسران کو سزا دی جائے جن کی غفلت، تعصب یا بدنیتی کی وجہ سے اصل مجرم آزاد گھومتے رہے اور بے گناہ افراد کو بلی کا بکرا بنایا گیا۔ نیز ان متاثرین کی بازآبادکاری کے لیے معقول معاوضہ کا فوری انتظام کیا جائے۔
Published: undefined
ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ ہمیں یہ سانحہ آج بھی یاد ہے، جس دن مالیگاؤں بم دھماکہ ہوا تھا۔ وہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ تھا۔ میں خود وہاں پہنچا تھا اور عید کے دن مولانا محمود اسعد مدنی دامت برکاتہم صدر جمعیۃعلماء ہند بھی بنفسِ نفیس مالیگاؤں گئے تھے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور ہمدردی کی جا سکے۔ عین عید کے دن وہاں ہر طرف غم و اندوہ کا ماحول تھا۔ ایسے وقت میں لوگوں کو مایوسی سے نکالنا ہماری ذمہ داری تھی، لیکن موجودہ فیصلے سے ایک بار پھر ان کا زخم تازہ ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined