شاعری

نظم: شنگرفی فضائیں... ڈاکٹر گلشن مسرّت

شنگرفی فضاؤں کے ابرِ جان لیوا ہیں؛ پھول اور پتوں کے ننھے ننھے جسموں کو؛ خوف سے بچانا ہے

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

شنگرفی فضاؤں کے دھول دھول بادل نے

پھول اور پتوں کے ننھے ننھے جسموں پر

زہر زہر قطروں سے

بارشیں جو کر دی ہیں

اب کی آبیاری سے

ایسا کیسے ممکن ہے

گل کھلیں محبت کے، گل کھلیں مروت کے

ایسا اب نہیں ہوگا

Published: 14 Nov 2021, 6:40 PM IST

شنگرفی فضاؤں کے ابرِ جان لیوا ہیں

پھول اور پتوں کے ننھے ننھے جسموں کو

خوف سے بچانا ہے

پھر سے زندہ کرنا ہے۔

پھر سے سانس لینے کا وہ ہنر سکھانا ہے

جس میں گل مہکتے ہیں

اور مسکراتے ہیں

... ڈاکٹر گلشن مسرّت (Gulshan119@gmail.com)

Published: 14 Nov 2021, 6:40 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 14 Nov 2021, 6:40 PM IST