شاعری

نجیب جنگ نے غالب کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا

اس سے مرزا غالب کی شاعری ان لوگوں کے لئے آسان اور سمجھنے لائق بن گئی ہے جو اس اصل اسکرپٹ میں پڑھنے سے قاصر ہیں

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر 

نئی دہلی: دہلی کے سابق لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ نے سنیچر کو کہا کہ مشہور شاعر غالب کی تخلیقات کو قارئین کے سامنے لانا ایک خواب تھا جنہوں نے ان کی غزلیں پڑھیں، ان کی لے پسند کی لیکن الفاظ کی حدود کی وجہ سے اس کا مکمل لطف نہ لے سکے اور اسی مقصد سے انہوں نے غالب کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا ہے۔

Published: undefined

جنگ نے ’دیوان غالب: سریرے خامہ‘ کتاب مرتب کی ہے جس میں غالب کے کلام کا انگریزی میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ اس سے مرزا غالب کی شاعری ان لوگوں کے لئے آسان اور سمجھنے لائق بن گئی ہے جو اس اصل اسکرپٹ میں پڑھنے سے قاصر ہیں۔ کتاب کی اشاعت ریختہ بکس کے ذریعہ کی گئی ہے۔ دہلی اردو اکادمی کے سابق نائب صدر پروفیسر خالد محمود اور ریختہ فاونڈیشن کے سنجیو صراف نے یہاں کتاب کا اجراکیا۔

Published: undefined

جنگ نے کہاکہ ’غالب کی تخلیقات کو ان قارئین کے سامنے لاناایک خواب تھا جنہوں نے ان کی غزلیں سنیں، ان کی لے کو پسند کیا لیکن اصتلاحات میں حدود کی وجہ سے اس کی خوبصورتی، تصوف، دولت و علامت کا مکمل ذائقہ نہیں ملا۔میں پچاس برس تک اس خواب کے ساتھ رہا اور آج امید کرتا ہوں کہ یہ کام انہیں ان قارئین کے قریب لائے گا جو انہیں مزید جاننے کے لئے ترس رہے ہیں۔ ایک طرح سے یہ گزشتہ ایک دہائی میں ریختہ کی طرف سے کئے جارہے عظیم کاموں کی توسیع ہے۔

Published: undefined

صراف نے جنگ کے ادب کے جذبہ، ان کی جذباتی گہرائی اور جمالیاتی حساسیت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہاکہ غالب کو خاص طورپر اردو شاعری کی دنیا میں ادبی وراثت میں سرفہرست رکھا گیا ہے۔ انہوں نے غالب کے چاہنے والوں کے ساتھ ساتھ غالب کی شاعری کو بہتر طریقہ سے سمجھنے کے خواہشمند لوگوں کے لئے کتاب کا ہونا ضروری قرار دیا۔ صراف نے بتایا کہ اس کتاب سے حاصل ہونے والی تمام آمدنی ریختہ فاونڈیشن کو عطیہ کی جائے گی تاکہ ادب اور زبان کے تحفظ اور فروغ کے مشن کو سپورٹ کیا جاسکے۔

Published: undefined

شاعر، مصنف اور دہلی اردو اکادمی کے سابق صدر پروفیسر خالد محمود نے کہاکہ غالب اور ان کے جذبات کو سمجھنا آسان نہیں ہے لیکن غالب کے لئے لگن اور محبت ہے کہ نجیب جنگ نے ہر الفاظ کی گہری تفہیم میں غوطہ لگایا۔انہوں نے کہاکہ جنگ نے غالب کی شاعری کی تہوں کا پتہ لگانے کے لئے ہندستانی تاریخ اور روایتی اردو شاعری کا گہرا مطالعہ کیا۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ کتاب نجیب جنگ اور غالب کے درمیان بات چیت کی نمائندگی کرتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined