دہلی میں پانی بھرنے کا منظر / تصویر قومی آواز / وپن
دہلی-این سی آر میں جمنا کی طغیانی نے کئی نچلے علاقوں کو شدید متاثر کیا ہے، جہاں گھروں اور سڑکوں میں پانی بھر گیا۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو گئے اور کئی خاندان محفوظ مقامات یا ہوٹلوں میں منتقل ہو رہے ہیں تاکہ اپنی جان اور مال کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
Published: undefined
پرانے ریلوے پل پر صبح 8 بجے پانی کا لیول 207.31 میٹر ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ روز کے بلند ترین 207.48 میٹر سے کم ہے۔ اس اعداد و شمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پانی کی سطح مستحکم ہو گئی ہے اور دن کے ساتھ مزید کم ہونے کی توقع ہے، تاہم خطرہ ابھی برقرار ہے۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
میور وہار، کشمیری گیٹ اور آس پاس کے محلے زیرِ آب آ گئے ہیں۔ گھروں میں پانی داخل ہو گیا، کیچڑ نے حالات مزید خراب کر دیے ہیں اور روزمرہ زندگی متاثر ہوئی ہے۔ لوگ ناامید ہیں، مگر ہوٹلز اور محفوظ مقامات نے عارضی سکون فراہم کیا ہے۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
تصاویر سے واضح ہوتا ہے کہ سڑکیں ندی کی شکل اختیار کر چکی ہیں۔ کئی خاندان کشتی یا حفاظتی راستوں کے ذریعے محفوظ مقامات منتقل ہو رہے ہیں۔ مقامی لوگ اور انتظامیہ مل کر متاثرہ خاندانوں کی رہنمائی کر رہے ہیں تاکہ انسانی جانوں کو خطرے سے بچایا جا سکے۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
محکمہ موسمیات نے اگلے پانچ دن کے لیے بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم 23 ڈگری سیلسیس رہنے کی توقع ہے، جس سے علاقے میں پانی کی سطح میں ممکنہ اضافہ ہو سکتا ہے اور شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
پچھلے چند دنوں کی مسلسل بارش نے یمنا کے پانی کو خطرناک سطح تک پہنچا دیا تھا۔ تاہم، اب پانی کی سطح مستحکم ہوئی ہے اور کچھ کم بھی ہوئی ہے، لیکن چونکہ سطح ابھی بھی خطرے کے نشان سے اوپر ہے، شہریوں کو مکمل سکون نہیں ہے اور الرٹس جاری ہیں۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
دو سال قبل 2023 کی سیلابی یادیں دوبارہ تازہ ہو گئی ہیں۔ کئی علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، بجلی اور انٹرنیٹ متاثر ہو گئے ہیں، اور شہریوں کی زندگی رک گئی ہے۔ لوگ اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں اور اپنی حفاظت کے لیے ہوٹلز یا محفوظ مقامات کا سہارا لے رہے ہیں۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
کئی خاندان مجبور ہیں کہ اپنے گھروں کو چھوڑ کر ہوٹلز یا رشتہ داروں کے پاس منتقل ہوں۔ بوڑھوں کو کشتی کے ذریعے محفوظ مقامات تک پہنچایا جا رہا ہے۔ بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے، امتحانات اور روزمرہ کی سرگرمیاں بھی بند ہو گئی ہیں، جس سے شہریوں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
بجلی کے ٹرانسفارمر پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے متعدد علاقوں میں بجلی بند کر دی گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام لوگوں کی حفاظت کے لیے ضروری تھا اور حالات معمول پر آتے ہی بجلی کی سپلائی بحال کر دی جائے گی تاکہ شہری اپنی زندگی معمول کے مطابق گزار سکیں۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن
شہری فکر مند ہیں کہ کیا یہ علاقہ اب محفوظ ہے یا نہیں، لیکن امید رکھے ہوئے ہیں کہ انتظامیہ موثر اقدامات کے ذریعے حالات پر جلد قابو پا لے گی۔ مقامی انتظامیہ اور امدادی ٹیمیں مسلسل حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے اور لوگوں کو محفوظ رہنے کی یقین دہانی کرائی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
سوشل میڈیا
تصویر: محمد تسلیم