علامتی تصویر
پاکستان میں بلوچ باغیوں نے ایک بار پھر ’جعفر ایکسپریس‘ کو نشانہ بنایا ہے۔ بلوچستان ریپبلکن گارڈس نے 7 اکتوبر کو دعویٰ کیا کہ انہوں نے جعفر ایکسپریس کو ہدف بنا کر آئی ای ڈی سے دھماکہ کیا، جس کے بعد ٹرین کے کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ سلطان کوٹ علاقہ میں پیش آیا، جو شکارپور اور جیکب آباد علاقہ کے درمیان واقع ہے۔ بلوچستان ریپبلکن گارڈس (بی آر جی) نے اعلان کیا ہے کہ بلوچستان کی آزادی تک ایسے حملے جاری رہیں گے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق حملہ آوروں نے ریموٹ کنڑول کے ذریعہ آئی ای ڈی دھماکہ کیا۔ دھماکہ اس قدر طاقتور تھا کہ اس کے اثر سے ٹرین کے کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ مقامی افسران کا کہنا ہے کہ ٹرین پٹری سے اترنے کے سبب 4 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب باغیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرین میں کئی پاکستانی فوجی سفر کر رہے تھے، جنہیں نشانہ بنا کر حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں کئی پاکستانی فوجی مارے گئے ہیں اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ بلوچ باغیوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ حملہ میں ٹرین کے 6 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ جعفر ایکسپریس کو بلوچ باغی پہلے بھی کئی بار نشانہ بنا چکے ہیں۔ دراصل اس ٹرین سے اکثر پاکستانی فوج پاکستانی پنجاب سے بلوچستان کی راجدھانی کوئٹہ آتے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس ٹرین کو بلوچ باغی تنظیموں کی جانب سے ہمیشہ نشانہ بنایا جاتا ہے۔ رواں سال مارچ میں جعفر ایکسپریس کو بلوچ باغیوں نے یرغمال بنا لیا تھا، جس میں 26 لوگوں کی موت ہو گئی تھی، مرنے والوں میں کئی پاکستانی سیکورٹی اہلکار شامل تھے۔ سیکورٹی فورسز نے ایک مہم چلا کر ٹرین پر حملہ کرنے والے 33 باغیوں کو ہلاک کر دیا تھا اور 354 یرغمالیوں کو بچا لیا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ 2 ہفتہ قبل بھی بلوچستان کے دشت علاقہ میں ریلوے ٹریک پر ہوئے دھماکہ میں جعفر ایکسپریس کا ایک کوچ مکمل طور سے تباہ ہو گیا تھا اور 6 دیگر پٹری سے اتر گئے تھے، جس میں 12 مسافر زخمی ہوئے تھے۔ 2023 میں بھی جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا گیا تھا۔ اسی طرح سال 2016 میں بھی بلوچ باغیوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا، جس میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 19 زخمی ہوئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined