پاکستان

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں 50 فیصد اضافہ

جس کے بعد ہفتہ کو جاری کردہ اعداد و شمار میں ایک ہزار 714 کیسز سامنے آئے جو گزشتہ 2 ہفتوں سے بھی کم وقت میں تقریباً 50 فیصد کا اضافہ ہے جبکہ 38 اموات بھی رپورٹ ہوئیں۔

تصویرئی اے این ایس
تصویرئی اے این ایس 

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) کے ذریعہ جنوری کے آخر میں کورونا پابندیوں میں نرمی کیے جانے کے سبب پاکستان میں گذشتہ پندرہ دنوں میں کورونا وائرس کے کیسز میں ریکارڈ پچاس فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ صرف ایک روز میں یعنی7 مارچ کو ایک ہزار 780 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے، جبکہ 39 افراد زندگی کی بازی ہار گئے اور فعال کیسز کی تعداد بھی 18 ہزار 55 ہوگئی ہے۔

Published: undefined

’ڈان‘ کی رپورٹ کے مطابق 24 فروری کو این سی او سی نے تجارتی سرگرمیوں، اسکولز، دفاتر اور دیگر کام کی جگہوں پر کورونا وائرس سے متعلق زیادہ تر پابندیاں نرم کرنے اور انہیں مکمل طور پر فعال کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ این سی او سی کی ہدایات کے تحت کاروباری سرگرمیوں پر اوقات کار کی حد اور دفاتر میں 50 فیصد حاضری کی ہدایت ختم کردی گئی تھی جبکہ اسکولوں کو تمام اسٹوڈنٹس کے ساتھ ہفتے کے پانچوں دن فعال کرنے کو کہا گیا تھا۔

Published: undefined

علاوہ ازیں انِ ڈور شادی کی تقریبات، سینما اور مزارات 15 مارچ سے کھولنے کی اجازت دے دی گئی تھی البتہ ریسٹورنٹس میں اِن ڈور ڈائننگ کی اجازت دینے کا فیصلہ 10 مارچ کو ہونے والے اجلاس کے نتائج میں سامنے آئے گا۔ اس کے ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مئی کے اواخر یا جون کے اوائل میں بلدیاتی اور کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کروانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔

Published: undefined

این سی او سی کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 27 فروری کو ایک ہزار 176 اور یکم مارچ کو ایک ہزار 163 کیسز سامنے آئے لیکن اس تعداد میں اچانک اضافہ ہوا اور 2 مارچ کو ایک ہزار 388 جبکہ 4 مارچ کو ایک ہزار 519 کیسز رپورٹ ہوئے۔

Published: undefined

جس کے بعد ہفتہ کو جاری کردہ اعداد و شمار میں ایک ہزار 714 کیسز سامنے آئے جو گزشتہ 2 ہفتوں سے بھی کم وقت میں تقریباً 50 فیصد کا اضافہ ہے جبکہ 38 اموات بھی رپورٹ ہوئیں۔ علاوہ ازیں ملک بھر میں 210 وینٹیلیٹرز زیر استعمال تھے، لاہور میں زیر استعمال وینٹیلیٹرز کی شرح 34 فیصد، اسلام آباد میں 32 فیصد، پشاور میں 21 اور ملتان میں 17 فیصد ہے۔

Published: undefined

آکسیجن کی سہولت والے بستروں کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ گجرات میں ان کے استعمال کی شرح 94 فیصد، پشاور میں 38 فیصد، ملتان میں 30 فیصد اور استعمال میں 26 فیصد آکسیجن کی سہولت والے بستر زیر استعمال ہیں۔ علاوہ ازیں ہفتہ کے روز ملک بھر کے اسپتالوں میں 2 ہزار 2 مریض داخل کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق گجرات میں آکسیجن کی سہولت والے 18 بستر ہیں جن میں سے 17 زیر استعمال تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined