دیگر ممالک

ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے ’ہندوستان پر پابندیاں‘ لگائیں: وائٹ ہاؤس

یہ تبصرہ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات اور ولادیمیر پوتن کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کی یقین دہانی کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے یوکرین میں جنگ کو ختم کرنے کے لیے ہندوستان پر ثانوی محصولات سمیت متعدد اقدامات کیے ہیں۔ یہ اعادہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک اعلیٰ امریکی اہلکار نے کہا تھا کہ یوکرین میں جنگ کے دوران ہندوستان نے روسی تیل کی فروخت پر "بہت زیادہ" منافع کمایا، اور ٹرمپ نے کہا کہ نئی دہلی پر ان کی پابندیوں نے شاید روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات میں کردار ادا کیا ہے۔

Published: undefined

ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے، لیویٹ نے کہا، "صدر نے اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے زبردست عوامی دباؤ ڈالا ہے۔ انہوں نے ایسے اقدامات کیے ہیں جیسا کہ آپ نے ہندوستان پر پابندیاں اور دیگر اقدامات کو بھی دیکھا ہے۔‘‘ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور یوکرین میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنا چاہتے ہیں۔

Published: undefined

اس سے قبل منگل کے روز، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی، جس میں انہوں  نے یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے بات چیت کے لیے پوتن کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کے لیے کھلے پن کا اشارہ دیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا دن بہت کامیاب رہا، جبکہ زیلنسکی نے نوٹ کیا کہ یہ امریکی صدر کے ساتھ ان کی اب تک کی "بہترین گفتگو" تھی۔

Published: undefined

امریکی ٹریژری سکریٹری سکاٹ بیسنٹ نے سی این بی سی سے بات کرتے ہوئے دلیل دی کہ چین پر روس سے تیل خریدنے پر ابھی تک کوئی جرمانہ کیوں نہیں لگایا ، جب کہ ہندوستان کا معاملہ کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاج مختلف ہے کیونکہ ہندوستان تیل کی دوبارہ فروخت سے "منافع" اور "اربوں" کما رہا ہے۔

Published: undefined

بیسنٹ نے کہا کہ ہندوستان کے پاس روس سے "1 فیصد سے بھی کم" تیل تھا اور اب یہ 42 فیصد تک ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "ہندوستان  صرف منافع خوری کر رہا ہے، وہ دوبارہ فروخت کر رہے ہیں... انہوں نے 16 بلین کا اضافی منافع کمایا، ہندوستان کے کچھ امیر ترین خاندان۔"بیسنٹ نے مزید کہا، "یہ بالکل الگ چیز ہے۔ ہندوستانی ثالثی، جو سستا تیل خرید رہا ہے اور اسے دوبارہ فروخت کر رہا ہے۔ یہ بالکل ناقابل قبول ہے،"

Published: undefined

واضح رہے گزشتہ ہفتے الاسکا میں پوتن کے ساتھ ملاقات سے قبل ٹرمپ نے فاکس نیوز ریڈیو کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ ہندوستان پر ان کے 'جرمانے' نے روسی صدر کو ان سے ملنے پر آمادہ کیا اور کہا کہ "ہر چیز کا اثر ہوتا ہے"۔ اس سے پہلے کہ ٹرمپ نے پہلے اعلان کردہ 25 فیصد پر اضافی 25 فیصد لیوی لگا کر ہندوستان کے ٹیرف کو 50 فیصد تک دوگنا کردیا، انہوں نے کہا کہ ہندوستان روس سے تیل خرید کر "جنگی مشین کو ہوا دے رہا ہے"۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined