دیگر ممالک

'ایران کی فضائی حدود پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے'، ڈونالڈ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کے پاس اچھے ہتھیار اور اسکائی ٹریکرز ہیں لیکن امریکا سے بہتر نہیں اور اس بیا ن سے عالمی رہنماؤںمیں بھی خوف ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اب امریکہ کا ایران کی فضائی حدود پر مکمل کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس اچھے ہتھیار اور اسکائی ٹریکرز ہیں لیکن امریکہ سے بہتر نہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کا یہ بیان اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا ہے جس سے نہ صرف ایران بلکہ عالمی رہنماؤں میں بھی خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Published: undefined

ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا تھا کہ وہ جوہری ہتھیار بنانا بند کر دے اور اس سلسلہ میں بات چیت کو دور بھی جاری تھا لیکن اس درمیان اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا۔ادھر ٹرمپ نے واضح طور پر کہا ہے کہ تہران کے لوگ فوری طور پر شہر خالی کر دیں۔ انھوں نے کہا کہ "ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جو میں نے انھیں بتایا تھا۔ مجھے انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔ میں نے بار بار یہ کہا ہے۔ سب کو فوری طور پر تہران کو خالی کرنا چاہیے۔"

Published: undefined

2018 میں، امریکہ پہلے ہی ایران کے ساتھ جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن (GCPOA) سے دستبردار ہو چکا تھا۔ معاہدے کے تحت یہ طے پایا تھا کہ ایران فوجی مقاصد کے لیے جوہری ہتھیار تیار نہیں کرے گا۔ اگرچہ ایران نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ شہری مفادات کے لیے جوہری پروگرام چلا رہا ہے لیکن امریکہ اور اسرائیل اس پر شک کرتے ہیں۔

Published: undefined

 ٹرمپ نے منگل کی رات دیر گئے تک کینیڈا میں قیام کا منصوبہ بنایا تھا۔ G-7 رہنماؤں نے اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ اسے اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے، جس سے ایران ناراض ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ G7 رہنماؤں کے مشترکہ بیان میں اسرائیل کی 'کھلی جارحیت' کو نظر انداز کیا گیا، جس میں ایران کی پرامن جوہری تنصیبات پر غیر قانونی حملے، رہائشی علاقوں کو بلا امتیاز نشانہ بنانا اور ایرانی شہریوں کا قتل شامل ہے۔

Published: undefined