دیگر ممالک

ٹرمپ کا خط پڑھ کر خوش ہوئے امریکی صدر بائڈن، جلد کریں گے بات!

بائڈن نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’صدر (سابق) نے ہمدردی بھرا خط لکھا ہے۔ میں اس کے بارے میں تب تک نہیں بتاؤں گا جب تک میں ان سے بات نہیں کر لیتا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا ایک خط جب نومنتخب امریکی صدر جو بائڈن پڑھا تو وہ بہت خوش ہوئے۔ ابھی تک ٹرمپ کی پالیسیوں اور غلط حرکتوں کی وجہ سے ناراض بائڈن نے خط پڑھنے کے بعد یہ بھی کہا کہ وہ ان سے بات کریں گے اور اس کے بعد ہی لوگوں کے بتائیں گے کہ اس خط میں آخر کیا لکھا گیا ہے۔

Published: undefined

دراصل وہائٹ ہاؤس چھوڑنے سے پہلے ٹرمپ اپنے جانشیں بائڈن کے نام ایک خط چھوڑ گئے تھے۔ حلف برداری کے بعد نئے صدر بائڈن نے بدھ کے روز یہ خط پڑھا اور بتایا کہ اس میں جو کچھ لکھا گیا ہے وہ ہمدردی سے بھرپور ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ امریکی روایت کے مطابق وداعی سے قبل امریکی صدر اپنے جانشیں کے لیے ایک خط وہائٹ ہاؤس کے اوول دفتر میں چھوڑ کر جاتے ہیں۔ ٹرمپ بھی اسی روایت پر عمل کرتے ہوئے بائڈن کے نام خط چھوڑ گئے تھے۔ حالانکہ کچھ لوگ اس سے حیران بھی ہیں کیونکہ ٹرمپ نے کئی ساری روایتوں کو نظر انداز کیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ٹرمپ نئے صدر بائڈن کی حلف برداری تقریب میں بھی شامل نہیں ہوئے، اور ان کی غیر موجودگی میں سبھی رسمیں سابق نائب صدر مائک پینس نے نبھائی تھیں۔ لیکن اپنے جانشیں بائڈن کے نام خط چھوڑنے کی روایت کو ٹرمپ نے نظر انداز نہیں کیا۔ اس سلسلے میں بائڈن نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’صدر (سابق) نے بے حد ہمدردی بھرا خط لکھا ہے، کیونکہ یہ نجی ہے۔ میں اس کے بارے میں تب تک نہیں بتاؤں گا جب تک میں ان سے (ٹرمپ سے) بات نہیں کر لیتا۔ لیکن یہ واقعی میں ہمدردی بھرا ہے۔‘‘ بائڈن نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ وہ ٹرمپ سے بات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر یہ بھی ہے کہ سال 2017 میں جب ڈونالڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر بنے تھے تو امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے بھی ان کے لیے ایک نوٹ چھوڑا تھا۔ ٹرمپ اس خط کو پڑھنے کے بعد اس قدر خوش ہوئے تھے کہ فوراً ہی اوباما سے بات کرنے کے لیے فون لگا دیا تھا۔ حالانکہ اس وقت اوباما فلائٹ میں تھے اس لیے فون کال ریسیو نہیں کر سکے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined