فائل تصویر آئی اے این ایس
روس نے اتوار یعنی 25 مئی کو ایک بڑا الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے صدر پوتن کے ہیلی کاپٹر پر ڈرون حملہ کیا ہے۔ روسی فریق کا الزام ہے کہ اس ہفتے پوتن کے کرسک کے دورے کے دوران ان کا ہیلی کاپٹر ڈرون حملے کی زد میں آیا لیکن پھر بھی پرواز کرتا رہا۔ روسی فضائی دفاع نے صدر پوتن کی حفاظت کو یقینی بنایا۔
Published: undefined
کبھی روسی صدر ولادیمیر پوتن جنگ بندی کے لیے تیار ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات وہ یوکرین پر تیز رفتار ڈرون حملے کرتے ہیں۔ روسی فوج نے ہفتہ یعنی24 مئی کی رات یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون اور میزائل حملہ کیا۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب صرف ایک روز قبل دونوں ممالک کے درمیان یرغمالیوں کا تبادلہ ہوا تھا۔
Published: undefined
یہ حملہ اس لیے بھی حیران کن ہے کہ ولادیمیر پوتن پہلے ہی انسانی بنیادوں پر دو بار جنگ بندی کا اعلان کر چکے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت دنیا بھر کے ممالک روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔ ہفتے کے روز کیے گئے ڈرون حملے میں روس نے دارالحکومت کیف سمیت یوکرین کے بڑے حصوں کو نشانہ بنایا۔ یوکرین کا بحری جہاز اوڈیسا بندرگاہ پر روسی میزائل نے ڈوبو دیا ۔ روس کا الزام ہے کہ جہاز میں گولہ بارود لدا ہوا تھا۔
Published: undefined
روس نے ہفتے کے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت کئی علاقوں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا۔ حال ہی میں روس اور یوکرین کے درمیان بڑی تعداد میں قیدیوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ یوکرینی حکام کے مطابق روسی فضائی حملے میں بچوں سمیت کم از کم 12 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس کے علاوہ اس حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined