دیگر ممالک

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو سمیت 37 افراد کے خلاف ترکیہ نے جاری کیا گرفتاری وارنٹ، غزہ میں نسل کشی کا ہے الزام

مجموعی طور پر 37 مشتبہ افراد کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ ان میں اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز، قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر اور آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر وغیرہ شامل ہیں۔

نیتن یاہو، تصویر یو این آئی
نیتن یاہو، تصویر یو این آئی 

اسرائیل اور حماس کے دوران طویل عرصہ سے جاری جنگ کے بعد حال ہی میں جنگ بندی ہوئی ہے۔ اب ترکیہ نے اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ترکیہ نے جمعہ (7 نومبر) کو اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے سینئر افسران کے خلاف نسل کشی کے الزام میں گرفتاری وارنٹ جاری کر دیا ہے۔ استنبول پراسیکیوٹر آفس کے بیان کے مطابق مجموعی طور پر 37 مشتبہ افراد کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز، قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر اور آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل ایال ضمیر شامل ہیں، حالانکہ مکمل فہرست اب تک منظر عام پر نہیں آئی ہے۔

Published: undefined

ترکیہ نے مذکورہ اسرائیلی رہنماؤں اور افسران کے خلاف غزہ میں منظم نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے ہیں۔ بیان میں ترکیہ-فلسطین فرینڈ شپ ہاسپٹل کا بھی تذکرہ ہے، جسے ترکیہ نے غزہ پٹی میں بنایا تھا اور اسرائیل نے اسے مارچ میں بمباری کر تباہ کر دیا تھا۔ ساتھ ہی ترکیہ نے گزشتہ سال جنوبی افریقہ کے اس معاملے میں بھی حصہ لیا تھا، جس میں اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں نسل کشی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

Published: undefined

ترکیہ کی جانب سے گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کے بعد اب اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سار کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کہا کہ اسرائیل تانا شاہ (صدر رجب طیب اردوغان) کے اس نئے پبلسٹی اسٹنٹ کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ گیدون سار کا کہنا ہے کہ ’’اردوغان کی ترکیہ میں عدلیہ اب ایک ایسا آلہ بن گیا ہے، جس کا استعمال سیاسی مخالفین کو خاموش کرانے اور صحافیوں، ججوں اور میئرز کو حراست میں لینے کے لیے کیا جاتا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے رواں سال کی شروعات میں استانبول کے میئر اکریم اماموگلو کی گرفتاری کا حوالہ بھی دیا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ترکیہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف گرفتاری وارنٹ ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے، جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے علاقائی امن منصوبے کے تحت 10 اکتوبر سے فلسطینی علاقوں میں ایک نازک جنگ بندی نافذ ہے۔ دوسری جانب حماس نے ترکیہ کے اس قدم کا استقبال کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ گرفتاری وارنٹ ترکیہ کے عوام اور اس کی قیادت کے عظیم انسانی جذبے اور اعلیٰ اصولوں کی تصدیق کرتا ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ رواں ہفتہ کی شروعات میں کئی مسلم اکثریتی ممالک استانبول میں جمع ہوئے تھے، تاکہ غزہ کے لیے بین الاقوامی استحکام فورس (آئی ایس ایف) پر بات چیت کی جا سکے۔ ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ فورس رواں سال کی شروعات میں ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کی گئی 20 نکاتی غزہ امن منصوبے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ حالانہ امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ غزہ میں کسی بھی غیر ملکی فوج کی تعیناتی کے لیے اسرائیل کی رضامندی ضروری ہوگی۔

Published: undefined