ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی
روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً 3 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کی امریکی صدر ٹرمپ کی کوششیں مذاق بنتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادمیر پوتن، دونوں کی غیر حاضری نے اس مشن کی سنجیدگی پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ پوتن نے بات چیت میں شامل ہونے سے ہی انکار کر دیا ہے، اور اس طرح ٹرمپ کی 24 گھنٹے میں جنگ ختم کرنے کی بات پھر سے کھوکھلی ثابت ہوئی ہے۔
Published: undefined
امن مذاکرہ سے عین قبل کریملن نے روسی نمائندہ کے نام جاری کر دیا، لیکن اس میں پوتن کا ہی نام موجود نہیں تھا۔ نمائندہ وفد کی قیادت روسی صدر کے مشیر اور تشہیری حکمت ساز ولادمیر میڈنسکی کریں گے۔ ان کے ساتھ نائب وزیر خارجہ میخائل گالوزن، فوجی خفیہ چیف ایگور کوستیوکوف اور نائب وزیر دفاع الیکزنڈر فومن بھی شامل ہیں۔ اس سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ پوتن خود ترکی نہیں جا رہے ہیں، جس سے مذاکرہ کے قبل ہی دور میں کسی بڑے نتیجے کی امید مندمل ہو گئی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ یوکرینی صدر ولودمیر زیلنسکی نے 14 مئی کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کیف اس وقت تک کوئی اگلا قدم نہیں اٹھائے گا جب تک ماسکو اپنے نمائندہ وفد کی جانکاری شیئر نہیں کرتا۔ کریملن کے اعلان کے بعد اب زیلنسکی کا اگلا رخ اہم ہوگا، لیکن پوتن کی غیر موجودگی اس مذاکرہ کو کمزور کر سکتی ہے۔
Published: undefined
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اس ہفتہ از سر نو دعویٰ کیا تھا کہ وہ جنگ کو 24 گھنٹے میں روک سکتے ہیں، لیکن ترکی میں ان کے ممکنہ سفر کا بھی اختتام ہو گیا۔ بدھ کو صحافیوں سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ وہ اپنے یو اے ای سفر کے منصوبہ پر قائم ہیں اور ابوظبی روانہ ہوں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ترکی کا دورہ شیڈول میں فٹ نہیں بیٹھتا، حالانکہ بعد میں انھوں نے ممکنہ تبدیلی کی گنجائش چھوڑی۔ یہ ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ ہے جب ٹرمپ کی بڑی باتوں کی ہوا نکل گئی۔ اس سے قبل انھوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کو لے کر جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔ اب ترکی میں اچانک پہنچنے کی ان کی حکمت عملی بھی ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined