ظہران ممدانی/ڈونالڈ ٹرمپ
نیویارک سٹی کے میئر انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی سے امیدوار بنے ظہران ممدانی پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے تلخ حملہ کیا ہے۔ ممدانی کو کمیونسٹ بتاتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ انہیں خود میں اصلاح کرنی ہوگی۔ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا اور وہ نیو یارک کے میئر بنے تو ہم شہر کو ملنے والے فنڈ میں کٹوتی کر دیں گے۔
Published: undefined
ٹرمپ نے فاکس نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ممدانی کا امیدوار کی دوڑ میں کامیابی حاصل کرنا حیران کن ہے اور اس پر یقین نہیں ہو رہا ہے۔ وہ ایک خالص کمیونسٹ شخص ہیں۔ ٹرمپ نے کہا، ’’میں واضح کہتا ہوں۔ میں صدر ہوں اور اگر اس نے اپنے رویے میں سدھار نہیں کی تو پھر انہیں کوئی پیسہ نہیں ملے گا۔ انہیں سدھار لانا ہوگا یا پیسہ نہیں ملے گا۔‘‘
Published: undefined
ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان پر ظہران ممدانی نے بھی جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کمیونسٹ نہیں ہوں، جیسا کہ میرے بارے میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے۔ اس کے علاوہ ممدانی نے پھر دہرایا کہ وہ مالداروں پر زیادہ ٹیکس لگانے کے حق میں ہیں۔ ممدانی نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ ہمیں ارب پتی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر اب یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ میں کون ہوں، کیسا دکھتا ہوں اور کہاں سے آیا ہوں۔ اصل بات یہ ہے کہ وہ ان معاملوں سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، جن کے لیے میں لڑ رہا ہوں۔
Published: undefined
ممدانی نے آگے کہا کہ میں تو مارٹن لوتھر کنگ جونیئر سے متاثر ہوں۔ انہوں نے کہا تھا کہ جمہوریت میں ڈیموکریٹک سوشلزم ہونا چاہیے۔ ملک کے سبھی لوگوں کے لیے وسائل کا مناسب بٹوارہ ہونا چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی ممدانی نے پھر سے دہرایا کہ وہ امیروں پر ٹیکس لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بہت سے لوگ ہیں، جنہیں زیادہ ٹیکس دینا پڑ رہا ہے، جبکہ ان کی کمائی کم ہے اور گھر بھی چھوٹا ہے۔ لیکن باہری علاقوں میں امیر لوگوں نے بڑے بڑے گھر بنائے ہیں اور ان سے زیادہ ٹیکس لیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
ہند نژاد فلم ساز میرا نائر کے بیٹے اور ڈیموکریٹک امیدوار ممدانی نے کہا کہ میں نہیں مانتا کہ ہمیں ارب پتی لوگوں کی ضرورت ہے۔ اس کی وجہ سے ہی غیر برابری آتی ہے۔ ہمیں ضرورت ہے کہ پورے شہر میں برابری کی حالت ہو۔ پورے صوبہ میں ہو اور پھر پورے ملک میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں نیویارک شہر کو بہتر بنانے کے لیے ارب پتیوں کے ساتھ بھی کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ نسل کی بات نہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ کن لوگوں سے ٹیکس کم لیا جا رہا ہے اور کون ٹیکس کے بوجھ میں دبے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined