دیگر ممالک

ٹرمپ کا دعویٰ: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ رکوائی، جنگ میں سات طیارے گرے

امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر  کہا کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ کورکوایا  تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ انہوں نے ٹیرف جیسے اقدامات سے کئی دوسری جنگوں کو رکوایا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے اپنی تعریف کی اور کئی اہم امور پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ 'ڈکٹیٹر' نہیں بلکہ 'انتہائی ذہین' شخص ہیں۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں  نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ کو رکوایاتھا۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ایران کے ایٹمی اڈوں پر بمباری کرنے کا کامیاب آپریشن کیا ہے۔ ان بیانات کے ذریعہ  انہوں نے اپنی پالیسیوں اور فیصلوں کو درست ثابت کیا ہے۔

Published: undefined

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا، "ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان جنگ 'اگلے درجے' تک پہنچ گئی تھی، یہ جنگ ایٹمی جنگ کی شکل اختیار کر سکتی تھی۔ اس دوران سات جیٹ طیارے مار گرائے گئے اور اسے روکنے کے لیے ان کے پاس صرف چند گھنٹے تھے۔ میں نے اس جنگ کو روک دیا۔‘‘ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ٹیرف کے ذریعہ کئی جنگیں روکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرف کی طاقت کا کسی کو علم نہیں۔ یہ پالیسی کھربوں ڈالر کی آمدنی لا رہی ہے۔

Published: undefined

روس یوکرین جنگ پر ٹرمپ نے کہا کہ "امریکہ اب یوکرین پر کوئی پیسہ خرچ نہیں کرتا، ہم یوکرین سے نہیں، نیٹو سے ڈیل کرتے ہیں۔ ہم جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے ولادیمیر پوتن سے بھی بات کر چکے ہیں۔ روس یوکرین جنگ کو روکنا میرے لیے سب سے آسان کام تھا لیکن اب یہ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے"۔

Published: undefined

صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جوہری تخفیف اسلحہ چاہتے ہیں اور انہوں نے پوتن سے جوہری میزائلوں کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ یوکرین کی حفاظتی ضمانت پر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک اس کے طریقہ کار پر بات نہیں کی لیکن مجھے لگتا ہے کہ وہ کوئی حل نکال لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ  نیٹو کو میزائل دیتا ہے اور وہ یوکرین کو دیتے ہیں۔ ہم اب یوکرین پر پیسہ نہیں کھو رہے ہیں، بلکہ کما رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined