امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف سے متعلق جاری جنگ کچھ ماہ کے لیے بند ہو گئی ہے۔ یہ ایک ’جنگ بندی‘ کی طرح ہے، جس نے پوری دنیا کو راحت پہنچائی ہے۔ دنیا کی 2 سب سے بڑی معیشت کے درمیان جب ٹیرف کی جنگ شروع ہوئی تھی تو عالمی سطح پر اس کے اثرات دیکھنے کو ملے تھے۔ اب دونوں ممالک نے 90 دن کے لیے ایک دوسرے کے ملک سے درآمد کی جانے والی اشیا پر ٹیرف گھٹانے کو لے کر اتفاق ظاہر کیا ہے۔
Published: undefined
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جنپنگ کے درمیان ٹیرف گھٹانے پر اتفاق قائم ہو گیا ہے۔ چین اب امریکہ سے درآمد کیے جانے والے سامان پر 90 دنوں کے لیے 125 فیصد کی جگہ محض 10 فیصد ٹیرف لگائے گا، جبکہ امریکہ اب چین سے درآمد ہونے والی اشیا پر 90 دنوں تک 145 فیصد کی جگہ صرف 30 فیصد ٹیکس وصول کرے گا۔ امریکی وزیر مالیات اسکاٹ بیسینٹ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے 90 دنوں کے لیے حقیقی معنوں میں 115 فیصد ٹیکس کم کیا ہے۔ اس طرح چین کا 125 فیصد کا ٹیرف اب 10 فیصد اور امریکہ کا 145 فیصد کا ٹیرف اب 30 فیصد رہ گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ بروز اتوار دونوں ممالک کے لیڈران کی سوئٹزرلینڈ میں میٹنگ ہوئی، جس کے بعد ٹیرف کو کم کرنے پر اتفاق ائم ہوا۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے جنوری میں امریکی صدر بننے کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے درمیان ٹریڈ وار شروع ہو گیا تھا۔ ٹرمپ نے چین سے درآمد ہونے والی اشیا پر کُل 145 فیصد کا ٹیرف لگا دیا تھا، جس کے جواب میں چین نے امریکہ پر 125 فیصد کا مجموعی ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
بہرحال، امریکہ اور چین کے درمیان جاری ’تجارتی جنگ‘ پر ’سیز فائر‘ سے عالمی سطح پر خوشی کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس اعلان کے بعد ہانگ کانگ کے شیئر مارکیٹ انڈیکس ہینگ شینگ میں 3 فیصد کا اُچھال دیکھا گیا ہے، جبکہ چین کے شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں بھی تیزی کا رخ رہا ہے۔ ہندوستان میں بھی پیر کے روز شیئر مارکیٹ میں بہت تیزی دیکھی گئی۔ ہند-پاک کے درمیان کشیدگی میں کمی آنے، سرحد پر جنگ بندی ہونے سے جہاں بازار کو طاقت ملی، وہیں چین اور امریکہ کے معاہدے سے گلوبل ٹریڈ مارکیٹ پر چھائے بحران کے بادل چھنٹنے سے بازار کو امید ملی اور اس نے زوردار اُچھال مارا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined