تصویربشکریہ آئی اے این ایس
نیپال میں عبوری وزیر اعظم کے انتخاب پر تعطل 11 ستمبر کو بھی جاری رہا۔ صدر رام چندر پاڈیل نے امن کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد آئینی دائرہ کار میں سیاسی بحران کا حل تلاش کرنا ہے۔ کھٹمنڈو اور ملک کے دیگر حصوں میں صورتحال پرامن ہے کیونکہ عبوری حکومت کے لیے سیاسی مذاکرات جاری ہیں، جہاں فوج حساس علاقوں میں گشت کر رہی ہے۔
Published: undefined
نیپال میں بغاوت کے بعد کوئی مستقل حل نہیں نکل سکا۔ دریں اثنا، نیپال میں بادشاہت کو واپس لانے کے بارے میں بھی بات چیت ہو رہی ہے۔ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں کہ گیانندر شاہ کو دوبارہ نیپال کا بادشاہ بنایا جائے گا اور انہیں 11 ستمبر کو ہی محل لے جایا جائے گا۔ اس کے بعد سشیلا کارکی کو عبوری وزیر اعظم بنایا جا سکتا ہے اور بعد میں انتخابات ہو سکتے ہیں۔ کھٹمنڈو میں فوج کی بھاری تعیناتی ہے۔ نیپال کے آرمی چیف نے 12 ستمبر کو چین کا دورہ کرنا تھا تاہم انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، جنریشن زیڈ یعنی جینزی یا نوجوان رہنماؤں نے فون پر فوج کو الٹی میٹم دیا ہے۔ جینزی رہنماوں نے خبردار کیا، "اگر جمعہ یعنی 12 ستمبر کی صبح 11 بجے تک سشیلا کارکی کو عبوری وزیر اعظم نہیں بنایا گیا تو ہم آرمی ہیڈ کوارٹر کو جلا دیں گے اور صدر کو بھی اپنا عہدہ کھونا پڑے گا۔" سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی، کھٹمنڈو کے میئر بیلن شاہ، کلمان گھیسنگ اور دھرن کے میئر ہرکا ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے ناموں پر احتجاج کرنے والا جینزی گروپ حکومت کی قیادت کرنے پر غور کر رہا ہے۔
Published: undefined
حکام کے مطابق پیر سے شروع ہونے والے دو روز سے جاری پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ حکومت مخالف مظاہروں کی قیادت کرنے والے نوجوانوں کے نمائندوں نے عبوری حکومت کے حوالے سے اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ میٹنگ کی تاہم مذاکرات اس معاملے پر تعطل کا شکار ہو گئے کہ اس کی قیادت کون کرے گا۔ ویسے خبروں کے مطابق سشیلا کارکی کےامکانات بہت روشن نظر آ رہے ہیں۔
Published: undefined
نیپال میں حالات آہستہ آہستہ معمول پر آ رہے ہیں۔ کرفیو میں چند گھنٹوں کی نرمی کے ساتھ جمعرات کو کھٹمنڈو میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں بتدریج دوبارہ شروع ہوگئیں۔ سپریم کورٹ اور بینک بھی کھلنے جا رہے ہیں۔ قوم سے خطاب میں نیپال پولیس نے نوجوان سے معافی مانگ لی ہے۔ اس نے کہا، ہم نے غلطی کی ہے۔ ملک کے ہونہار نوجوان مارے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined