
مال گاڑی کی علامتی تصویر، اے آئی
علاقائی تجارت کو فروغ دینے والی پاکستان-ایران-ترکیے مال گاڑی خدمات کی بحالی ایک بار پھر سیکورٹی منظوری نہ ملنے کے سبب ملتوی ہو گئی ہے۔ پاکستان ریلوے کے اعلیٰ افسران کے مطابق بدھ سے شروع ہونے والی اس سروس کو سیکورٹی سے متعلق اندیشوں کے سبب فی الحال روک دیا گیا ہے۔
Published: undefined
2009 میں تجربہ کے طور پر شروع کی گئی یہ مال گاڑی سروس تہران جاتے وقت بلوچستان خطہ سے ہو کر گزرتی ہے۔ اس وقت سے لے کر اب تک کئی بار اس کو کبھی چلایا گیا اور کبھی روک دیا گیا۔ کراچی میں پاکستان ریلوے کے ڈویزنل سپرنٹنڈنٹ محمود الرحمن لکھو نے میڈیا کو بتایا کہ متعلقہ افسران سے سیکورٹی کلیئرنس نہ ملنے کے سبب بدھ کو یہ خدمات بحال نہیں ہو سکی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بلوچستان میں انقلابی گروپوں کے تشدد آمیز حملوں کے سبب حالات کشیدہ ہیں۔ گزشتہ سال سے ان حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور رواں سال کوئٹہ میں دیگر خطوں کی مسافر گاڑیوں کو انقلابیوں نے مستقل طور سے نشانہ بنایا ہے۔ سیکورٹی کی منظوری میں تاخیر کے سبب ریلوے افسران کو جعفر ایکسپریس جیسی مسافر گاڑی خدمات کو بھی ملتوی کرنی پڑی ہے۔ پاکستان کے وزیر ریل حنیف عباس اور اسلام آباد واقع ایرانی سفیر رضا امیری نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ مال گاڑی سروس 31 دسمبر سے پھر شروع ہوگی، لیکن یہ ممکن نہیں ہو پایا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ماضی میں اس مال گاڑی سروس کو چلاتے ہوئے آپریشن، بارڈر ٹیکس، بنیادی ڈھانچہ اور سیکورٹی سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہ مال گاڑی 2011 میں روکی گئی تھی اور 2021 میں از سر نو چلائی گئی۔ بعد ازاں 2022 میں اس مال گاڑی سروس کو پھر سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اب امید کی جا رہی تھی کہ 2025 کے آخر میں یہ سروس شروع ہوگی، لیکن بلوچستان میں تشدد و کشیدگی والے حالات نے پاکستان، ایران اور ترکیے کی امیدوں پر ایک طرح سے پانی پھیر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined