دیگر ممالک

جاپان میں زمین کی ہوئی قلت، مسلمانوں کو ’تدفین‘ کے لیے نہیں ملے گی جگہ!

جاپانی حکومت کے افسران کا کہنا ہے کہ ’’ملک میں پہلے سے ہی جگہ کی شدید قلت ہے اور شہروں میں آبادی کے اضافے سے مزید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، اے آئی</p></div>

علامتی تصویر، اے آئی

 

جاپان حکومت نے اپنے ملک میں مقیم مسلم طبقہ کے متعلق ایک حیران کن فیصلہ لیا ہے، جو پوری دنیا میں موضوع بحث بن گیا ہے۔ حکومت نے مسلم طبقہ کو تدفین کے لیے نئی زمین الاٹ کرنے سے صاف طور پر منع کر دیا ہے۔ حکومت کے اس سخت فیصلہ کے بعد جاپان میں رہ رہے مسلمانوں کو اپنے لوگوں کی لاشوں کو دفن کرنے کے لیے متبادل راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ حکومت کے افسران کا کہنا ہے کہ ’’ملک میں پہلے سے ہی جگہ کی شدید قلت ہے اور شہروں میں آبادی کے اضافے سے مزید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔‘‘

Published: undefined

سب سے اہم سوال یہ ہے کہ حکومت نے آخر اتنا سخت فیصلہ کیوں لیا ہے۔ اس بات سے ہر کوئی واقف ہے کہ جاپان اپنی جدیدیت اور روایات کے لیے مشہور ہے۔ جاپان میں مسلم آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق جاپان میں تقریباً 2 لاکھ مسلمان رہتے ہیں، جن کی آبادی میں گرزتے سال کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں زیادہ تر مہاجر مزدور ہیں، جو ٹیکنالوجی، تجارت اور تعلیم کے شعبہ میں اہم تعاون کر رہے ہیں۔ لیکن جب تدفین کا معاملہ آتا ہے تو جگہ کی قلت کی وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ جاپان میں روایتی طور پر لاشوں کو جلایا جاتا ہے، انہیں دفن نہیں کیا جاتا۔ لیکن مذہب اسلام میں لاشوں کو زمین کے اندر دفنایا جاتا ہے، جس کے لیے قبرستان کی ضرورت پڑتی ہے۔ حکومت نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ مسلمانوں کو قبرستان کے لیے نئی زمین نہیں دی جائے گی۔ اس کے بجائے لاشوں کو ہوائی جہاز سے ان کے آبائی ملک بھیجنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ حکومت کے اس فیصلہ سے وہاں رہ رہے غریب مسلم خاندانوں کو اپنے عزیز و اقارب کے لاشوں کو ہوائی جہاز سے وطن واپس لے جانا بے حد مشکل اور مہنگا ہو جائے گا۔

Published: undefined

اس فیصلہ کے پس پردہ جاپان کے لیے کئی بڑے چیلنجز چھپے ہوئے ہیں۔ ملک میں بزرگوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے قبرستانوں پر پہلے سے ہی دباؤ ہے۔ ٹوکیو اور اوساکا جیسے شہروں میں ہر انچ زمین سونے کی قیمت پر فروخت ہوتی ہے۔ مسلم طبقہ کئی سالوں سے قبرستان کا مطالبہ کر رہا ہے، لیکن اب حکومت نے واضح طور پر زمین دینے سے منع کر دیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے جاپانی حکومت کے اس فیصلہ سے مائیگریشن پالیسیوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ اگر مسلمانوں کو یہ محسوس ہوگا کہ اس فیصلہ سے ان کا مذہبی حقوق محفوظ نہیں ہے، تو جاپان کون آئے گا؟ خاص کر لیبر شارٹیج (مزدوروں کی کمی) کے اس دور میں جاپان کو ہنر مند مزدوروں کی سخت ضرورت ہے۔ اس قدم سے ملک کی معاشی ترقی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

Published: undefined