اجتماعی نماز کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس
کویت حکومت کے ذریعہ نمازیوں کے لیے جاری ایک حکم نے مسلم طبقہ کو حیران کر دیا ہے۔ حکومت نے سبھی مساجد کے ذمہ داران کو ہدایت دی ہے کہ وہ نماز کو مختصر کریں۔ اس حکم نے مسلم طبقہ میں ہلچل پیدا کر دی ہے، لیکن حکومت کے اس کے پیچھے کی جو وجہ بتائی ہے، اس نے سبھی کو غور و فکر پر مجبور بھی کر دیا ہے۔
Published: undefined
دراصل کویت حکومت نے مسجدوں میں بجلی کے بڑھتے استعمال اور ممکنہ بجلی بحران کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔ ’عرب ٹائمز‘ کے مطابق بجلی کی بچت اور پانی کی برباد روکنے کے مقصد سے مساجد کے ذمہ داران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ نمازوں کو چھوٹا کریں۔ کویت کی وزارت برائے اسلامی امور نے ملک بھر کے ائمہ و مؤذنین کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ظہر اور عصر کی نماز کی اقامت کو چھوٹا کریں اور نماز میں ضرورت سے زیادہ تاخیر نہ لگائیں۔ وزارت نے اماموں سے یہ اپیل بھی کی ہے کہ وہ عبادت کی لمبائی کو محدود رکھیں تاکہ بجلی کے خرچ کو کم کیا جا سکے۔
Published: undefined
وزارت کے ذریعہ جاری سرکلر نمبر 2024-8 کے مطابق یہ فیصلہ توانائی (بجلی)، پانی اور تجدید توانائی وزارت کی گزارش پر لیا گیا ہے۔ اس کے تحت کویت کے 6 علاقوں کی سبھی مساجد میں کچھ طے وقت کے لیے بجلی بند رہے گی۔ یہ کٹوتی ظہر کی اذان کے نصف گھنٹے بعد سے لے کر عصر کی اذان سے 15 منٹل پہلے تک، اور پھر عصر کے بعد سے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔ یہ قدم کویت حکومت کی قومی توانائی تحفظ مہم کا حصہ ہے، جو گرمیوں کے دوران بجلی کی بڑھتی طلب کو دیکھتے ہوئے چلائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
حکومت کا ماننا ہے کہ مساجد میں بجلی اور پانی کے خرچ کو کم کرتے ہوئے ملک میں توانائی کا توازن بنائے رکھا جا سکتا ہے۔ یہ فیصلہ تکنیکی طور سے بھی ضروری ہو گیا ہے، کیونکہ لگاتار بجلی کی طلب بڑھنے سے گرڈ پر دباؤ پڑ رہا ہے۔ حکومت نے مساجد میں وضو کرتے وقت پانی احتیاط سے خرچ کرنے کی ہدایت بھی نمازیوں کو دی ہے۔ مسجد انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ پانی کے غیر ضروری استعمال کو روکنے کے لیے ضروری قدم اٹھائیں۔ اس سے نہ صرف وسائل کی بچت ہوگی، بلکہ مساجد کا رکھ رکھاؤ بھی بہتر طریقے سے کیا جا سکے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined