نیتن یاہو کی فائل تصویر / تصویر بشکریہ ڈی ڈبلیو
برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال جیسے ملکوں کے ذریعہ فلسطین کو خودمختار ریاست کا درجہ دیے جانے سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بوکھلا گئے ہیں۔ انہوں نے دو ٹوک کہا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی آزاد فلسطین ریاست نہیں ہوگی۔
Published: undefined
امریکہ میں موجود یاہو نے تلخی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہوگی۔ ہماری سرزمین کے درمیان میں ایک دہشت گرد ریاست کو جبراً قائم کرنے کی نئی کوشش کا جواب امریکہ سے لوٹنے کے بعد دیا جائے گا... 7 اکتوبر کے شدید حملے کے بعد فلسطینی ریاست کو منظوری دینے والے رہنماؤں کے لیے میرا واضح پیغام ہے، آپ دہشت گردی کو ایک بہت بڑے انعام سے نواز رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو فلسطینی ریاست کو دنیا بھر میں مل رہی حمایت سے کافی غصے میں ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے یہودیا اور سامریا میں یہودیوں کی تعداد دو گنی کر دی ہے اور ہم اسی راہ پر چلتے رہیں گے۔ ہماری سرزمین کے درمیان میں ایک ’دہشت گرد ریاست‘ کو تھوپنے کی کوششوں کا جواب امریکہ سے واپس ہونے کے بعد دیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
نیتن یاہو کا یہ پیغام اس لیے اہم ہے کہ یہ چار ممالک روایتی طور سے اسرائیل کے معاون رہے ہیں۔ لیکن اب یہ ملک فلسطینیوں کے قبضے والے علاقوں سے ایک آزاد وطن کا قیام کرنے کے ہدف کی حمایت کرنے والے 140 سے زیادہ دیگر ملکوں کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی میٹنگ میں اس معاملے پر گرما گرم بحث ہو سکتی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ غزہ میں ابھی اسرائیل کا ’آپریشن گدون چیریٹس II‘ جاری ہے جو 16 ستمبر 2025 سے شروع ہوا۔ اس کا مقصد حماس کے فوجی اور حکومتی ڈھانچے کو تباہ کرنا، یرغمالیوں کو آزاد کرنا اور غزہ کے زیادہ تر حصوں پر کنٹرول قائم کرنا ہے۔ فی الحال یہ مہم غزہ سٹی پر مرکوز ہے جہاں اسرائیلی فوج نے بھاری فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں شروع کی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined