دیگر ممالک

اسرائیل کا ایران پرزبردست حملہ، لڑاکا طیاروں نے تہران پر بم گرائے

اسرائیل نے رات گئے ایران پر زبردست حملہ کیا ہے۔ اس کے تحت اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے تہران میں بم گرائے اور جوہری مقامات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج اور امریکا نے اس حملے کی تصدیق کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اسرائیل نے ایران پر زبردست حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ایران کے دارالحکومت تہران پر بموں سے حملہ کیا۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے ایرانی فوج کے اڈوں اور جوہری تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنا کر حملہ کیا ہے۔

Published: undefined

اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے ایران کے جوہری پروگرام پر یکطرفہ حملہ کیا ہے۔ اس کے تحت اسرائیلی فضائیہ کے درجنوں لڑاکا طیاروں نے ایران کے فوجی اڈوں، ایٹمی اڈوں اور دیگر مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام تیار کر رہا ہے اور اسے روکنے کے لیے یہ اقدام کیا گیا ہے۔

Published: undefined

اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے ایک ٹی وی پیغام میں کہا ہے کہ انہوں نے یہ حملہ اسرائیل پر منڈلاتے ایرانی خطرے کو روکنے کے لیے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن اگلے کئی دنوں تک جاری رہے گا جب تک کہ خطرہ مکمل طور پر ٹل نہیں جاتا۔

Published: undefined

اس حملے پر امریکہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر اپنے طور پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ اس حملے میں ملوث نہیں ہے اور ہماری ترجیح اس علاقے میں موجود امریکی فوجی دستوں کی حفاظت ہے۔

Published: undefined

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے امریکہ سے کہا ہے کہ یہ حملہ اپنے دفاع کے لیے انتہائی ضروری تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی طرح امریکہ کو نشانہ نہ بنائے۔

Published: undefined

ایران کے سرکاری اخبار نور نیوز نے بھی تصدیق کی ہے کہ جمعہ کی صبح تہران کے شمال مشرق میں ایک دھماکہ ہوا ہے۔ دو امریکی حکام نے رائٹرز کو تصدیق کی کہ "اسرائیل نے ایران میں حملے کیے ہیں۔"اس حملے کے بعد عراق نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ اب عراق کے تمام ہوائی اڈے بند ہیں۔ کہیں سے ہوائی جہازوں کی نقل و حرکت نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined