دیگر ممالک

ایران کا میزائل، ہتھیار اور پییسہ سب ہوگا فریز، 2015 سے قبل والی اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں خود بخود ہونے والی ہے بحال

2015 میں ہوئے جوہری معاہدہ (جے سی پی او اے) میں ایک خاص شرط شامل کی گئی تھی۔ شرط یہ تھی کہ اگر کسی رکن ملک کو لگے کہ ایران معاہدہ پر عمل نہیں کر رہا ہے تو وہ ’سنیپ بیک‘ عمل شروع کر سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)</p></div>

ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)

 

ایک طرف ایران، اسرائیل کے ساتھ چلنے والی 12 روزہ جنگ کے خسارے سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے، دوسری جانب معاشی دباؤ سے نبردآزما ایران کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دراصل جمعہ (19 ستمبر) کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے جوہری پروگرام کو لے کر ہوئی ووٹنگ میں ریلیف کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔ یہ تجویز جنوبی کوریا کی جانب سے لایا گیا تھا، تاکہ ایران پر عائد پرانی پابندی دوبارہ نافذ نہ ہوں۔ لیکن اسے ضروری حمایت نہیں مل پائی۔ نتیجتاً اب ستمبر کے اخیر تک 2015 سے قبل والی اقوام متحدہ کی تمام سخت پابندیاں خود بخود بحال ہو جائیں گی۔ ماہرین کے مطابق یہ قدم ایران کی کمزور معیشت کو براہ راست متاثر کرے گا اور مغربی ممالک کے ساتھ کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنوبی کوریا (جو اس وقت کونسل کی صدارت کر رہا ہے) نے تجویز پیش کی کہ ایران پر اقوام متحدہ کی پرانی پابندیاں نہ عائد کی جائیں۔ لیکن ووٹنگ میں صرف 4 ممالک چین، روس، پاکستان اور الجزائر نے ہی ایران کے حق میں ووٹ کیا۔ کُل 9 ووٹ کی ضرورت تھی، لیکن امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت 9 ممالک نے اس کے خلاف ووٹ کیں۔ نتیجہ یہ نکلا کہ تجویز ناکام ہو گئی اور ’اسنیپ بیک‘ عمل خود بخود فعال ہو گیا۔

Published: undefined

2015 میں ہوئے جوہری معاہدہ (جے سی پی او اے) میں ایک خاص شرط شامل کی گئی تھی۔ شرط یہ تھی کہ اگر کسی رکن ملک کو لگے کہ ایران معاہدہ پر عمل نہیں کر رہا ہے تو وہ ’اسنیپ بیک‘ عمل شروع کر سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 30 دنوں کے اندر 2015 سے قبل کی اقوام متحدہ کی وہ تمام پابندیاں ایران پر پھر سے نافذ ہو جائیں گی، خواہ کسی ملک نے ویٹو کیا ہو یا نہیں۔ واضح ہو کہ 28 ستمبر تک اگر کوئی دوسرا معاہدہ نہیں ہوا تو اقوام متحدہ کی پرانی تمام پابندیاں خود بخود نافذ ہو جائیں گی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ فیصلہ مغربی ممالک اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی میں مزید اضافہ کر دے گا اور اس کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کے مزید گہرا ہونے کا خطرہ ہے۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کی مندرجہ ذیل پابندیا خود بخود ایران پر عائد ہو جائیں گی:

  1. اسلحوں کی خرید و فروخت پر روک

  2. بیلیسٹک میزائل پروگرام پر کنڑول

  3. سفری پابندی

  4. جائیداد کی پابندی

  5. جوہری ٹیکنالوجی تیار کرنے پر پابندی

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ مکمل تعاون نہیں کر رہا ہے، اس لیے ان کے خلاف پابندیاں عائد کی گئیں۔ ان پابندیوں کی واپسی کے بعد اسلحہ کی بین الاقوامی مارکیٹ اور غیر ملکی جائیدادوں تک اس کی رسائی مزید محدود ہو جائے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined