نریندر مودی / ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)
امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ٹاپ صلاح کار اسٹیفن ملر نے ہندوستان پر روس سے تیل خریدنے کے ذریعہ یوکرین جنگ کو ’بالواسطہ فنڈ‘ کرنے کا سنسنی خیز الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹرمپ کے لیے قابل قبول نہیں ہے اور ہندوستان کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے۔ اسٹیفن ملر ٹرمپ انتظامیہ میں وہائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف ہیں اور ان کا یہ بیان امریکہ کی طرف سے ہندوستان پر لگائے جانے والے بڑے الزامات میں سے ایک ہے۔
Published: undefined
’آج تک‘ کی خبر کے مطابق فاکس نیوز کو دیئے انٹرویو میں ملر نے کہا، ’’ڈونالڈ ٹرمپ نے بہت واضح الفاظ میں کہا ہے کہ یہ بالکل منظور نہیں ہے کہ ہندوستان روس سے تیل خرید کر اس جنگ کو فائنانس کرے۔‘‘
Published: undefined
’رائٹرس‘ کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے ٹاپ صلاح کار نے کہا کہ لوگوں کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ روس سے تیل خریدنے کے معاملے میں ہندوستان اب چین کے برابر کھڑا ہے۔ ملر نے اسے ’حیرت انگیز حقیقت‘ بتایا۔
Published: undefined
ملر کا یہ بیان ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ہندوستان کو لے کر کی گئی اب تک کی سب سے شدید تنقید کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ خاص طور پر جب ہندوستان امریکہ کا انڈو-پیسفک علاقے میں اہم شراکت دار ہے۔ حالانکہ ملر نے اپنی بات کو متوازن کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اور نریندر مودی کے رشتے ’شاندار‘ ہیں۔
Published: undefined
ملر کے تبصرہ پر حکومت ہند نے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ ’رائٹرس‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن واقع ہندوستانی سفارت خانہ نے بھی اس معاملے میں کسی طرح کی بات کہنے سے انکار کیا ہے لیکن حکومت ہند نے یہ اشارہ دیا ہے کہ امریکی دباؤ کے باوجود ہندوستان روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔
Published: undefined
اس درمیان امریکہ نے روس سے ملٹری اکیوپمنٹس اور تیل خریدنے کی وجہ سے ہندوستان سے درآمد ہونے والے مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف نافذ کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹرمپ انتظامیہ نے انتباہ کیا ہے کہ اگر روس یوکرین کے ساتھ کوئی بڑا امن معاہدہ نہیں کرتا ہے تو وہ ان ملکوں سے امریکی درآمدات پر 100 فیصد ٹیرف لگانے پر غور کر سکتے ہیں جو روس سے تیل خریدتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined