دیگر ممالک

ترکیے میں یوکرین کے رکن پارلیمنٹ نے روسی نمائندہ کی کر دی پٹائی، واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

یوکرینی رکن پارلیمنٹ اور روسی نمائندہ کی لڑائی کی ویڈیو صحافی جیسن جے اسمارٹ نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے، اس ویڈیو کو شوشل میڈیا پر اب تک 1.5 ملین سے زیادہ ویوز مل چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر ویڈیو گریب</p></div>

تصویر ویڈیو گریب

 

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے اور دونوں ممالک کے لیڈران ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس درمیان ایک حیرت انگیز خبر سامنے آئی ہے۔ ترکیے سے ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں یوکرین کے ایک رکن پارلیمنٹ روسی نمائندے پر گھونسوں کی بارش کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یہ ویڈیو یوکرین کے ایک صحافی جیسن جے اسمارٹ نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو کو شوشل میڈیا پر اب تک 1.5 ملین سے زیادہ ویوز مل چکے ہیں۔

Published: undefined

دراصل ترکیے کی راجدھانی انکارا میں پارلیمنٹری اسمبلی آف دی بلیک سی اکونومک کارپوریشن کی 61ویں جنرل اسمبلی کا انعقاد ہو رہا ہے۔ اس میٹنگ میں بحر اسود علاقہ کے ممالک اکٹھا ہوئے ہیں اور دو فریقی، کثیر فریقی تعلقات اور معاشی، تکنیکی و سماجی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ اسی میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے یوکرین اور روس کے نمائندہ بھی انکارا پہنچے ہوئے ہیں۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ جمعرات کو میٹنگ کے دوران یوکرین کے رکن پارلیمنٹ اولیکزنڈر ماریکوسکی یوکرین کا قومی پرچم لہرانے لگے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ روسی نمائندہ نے یوکرینی رکن پارلیمنٹ کے ہاتھ سے پرچم چھین لیا۔ اس بات سے یوکرینی رکن پارلیمنٹ اس قدر ناراض ہوئے کہ انھوں نے پروٹوکول کا بھی لحاظ نہ کرتے ہوئے وہیں پر روسی نمائندہ پر حملہ کر دیا۔ یوکرینی رکن پارلیمنٹ نے روسی نمائندہ پر گھونسے اور تھپڑوں کی بارش کر دی۔ اس واقعہ کو دیکھ کر وہاں سیکورٹی اہلکار پہنچے اور دونوں کو الگ کیا۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ اسی میٹنگ میں جب روسی نمائندہ وفد اپنی بات رکھ رہا تھا تو اسی وقت یوکرینی نمائندہ وفد کے اراکین نے روسی نمائندہ وفد کے خطاب میں خلل ڈالا اور نعرے بازی کی۔ ساتھ ہی یوکرین کا پرچم بھی لہرایا۔ اس کے بعد کچھ دیر کے لیے میٹنگ کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔ ترکیے کی نیوز ایجنسی نے اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined