ویڈیو گریب
ترانا: آرٹیفشیل انٹلیجنس (اے آئی) کے فوائد اور نقصانات کو لے کر جاری بحث کے دوران ملک البانیہ نے ’مصنوعی ذہانت‘ کا استعمال کر کے بڑی پیش رفت کرتے ہوئے گزشتہ دنوں اے آئی وزیر کی تقرری کی تھی۔ اس اے آئی وزیر کا نام ڈئیلا رکھا گیا، جس نے اب پارلیمنٹ میں اپنا پہلا خطاب پیش کیا ہے۔ اپنے خطاب میں ڈئیلا نے کچھ مواقع پر جارحانہ رخ بھی اختیار کیا۔ اس نے کہا کہ اپوزیشن میری تقرری کو بار بار غیر آئینی بتا رہا ہے۔ اپوزیشن کے ان الزامات سے میں مایوس ہوں۔ اس نے مزید کہا کہ وہ صرف انسانوں کی مدد کے لئے آئی ہے، اس کا مقصد انسانوں کی جگہ لینا بالکل نہیں ہے۔ وہ صاف لفظوں میں کہتی ہے کہ ’’میں کسی کی جگہ لینے نہیں آئی ہوں۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ البانیائی زبان میں ڈئیلا کا مطلب سورج سے ہے۔ اے آئی وزیر کو البانیہ کے روایتی لباس میں خاتون کی شکل میں تیار کیا گیا ہے۔ اس کی آواز اور چہرہ البانیائی اداکارہ انیلا بشا سے متاثر ہے۔ آرٹیفشیل انٹیلیجنس کی بہترین مثال ڈئیلا کو البانیہ کی قومی ایجنسی فار انفارمیشن سوسائٹی نے مائیکرو سافٹ کی مدد سے ڈیولپ کیا ہے۔ البانیہ کے وزیر اعظم ایدی راما نے 12 ستمبر کو اپنی چوتھی حکومت کی کابینہ میں ڈئیلا کو وزارت برائے عوامی خرید کی ذمہ داری دی۔ اس کا اعلان ملک کی راجدھانی ترانا میں واقع پارلیمنٹ میں کیا گیا۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ البانیہ یوروپی یونین میں شامل ہونے کے راستہ پر ہے اور بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے ڈئیلا کی مدد لی جا رہی ہے۔ اس ملک کی ترقی میں بدعنوانی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ ڈئیلا کو سرکاری ٹنڈر کے عمل میں شفافیت لانے اور بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ یہ تقرری راما سرکار کی تکنیکی جدت اور بدعنوانی مخالف تصویر کو فروغ دینے کی حکمت عملی کا بھی حصہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب