دیگر ممالک

روس کے ساتھ جنگ ختم ہوتے ہی چھوڑ دوں گا صدر کا عہدہ: ولودمیر زیلنسکی

ماسکو نے بار بار زیلنسکی کو غیر قانونی صدر قرار دیا ہے، کیونکہ ان کی صدارتی مدت ختم ہو چکی تھی۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ روسی حملے کے بعد لگائے گئے مارشل لاء کی وجہ سے یوکرین میں انتخاب نہیں ہو سکتا۔

<div class="paragraphs"><p>ولودمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس </p></div>

ولودمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس

 

روس سے جاری جنگ کے درمیان یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی نے ایک اہم بیان دے کر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ انہوں نے ’ایکسیوس ویب سائٹ‘ سے بات چیت کے دوران کہا کہ وہ جنگ ختم ہونے کے بعد صدارتی عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا مقصد جنگ ختم کرنا ہے نہ کہ مسلسل اقتدار پر قابض رہنا۔ زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ وہ یوکرین میں امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش جاری رکھیں گے۔ ان کا خیال ہے کہ ملک میں جنگ کا خاتمہ صرف سیاسی طور سے ہی نہیں بلکہ عوام کی آزادی اور مستقبل کے لیے بھی فیصلہ کن قدم ہوگا۔

Published: undefined

واضح ہو کہ ماسکو نے بار بار زیلنسکی کو غیر قانونی صدر قرار دیا ہے، کیونکہ ان کی صدارتی مدت ختم ہو چکی تھی۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ روسی حملے کے بعد لگائے گئے مارشل لاء کی وجہ سے یوکرین میں انتخاب نہیں ہو سکتا۔ یوکرین کی رکن پارلیمنٹ ورخونا ردا نے فروری میں ایک قرارداد پاس کر زیلنسکی کی مدت کار مارشل لاء ختم ہونے تک کے لیے بڑھا دی تھی۔ اس سے قبل زیلنسکی نے اقوام متحدہ سے کہا تھا کہ روس کو روکنے کے لیے اب قدم اٹھائے جانے چاہئیں، کیونکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن یورپ میں جنگ کی توسیع کرنا چاہتے ہیں۔ زیلنسکی نے یہ بھی کہا تھا کہ دنیا اس وقت تاریخ کی سب سے تباہ کن ہتھیاروں کی دوڑ میں مصروف ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ زیلنسکی نے ایک بار دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان بڑی حد تک یوکرین کی طرف ہے اور کسی بھی طرح سے جنگ کو فروغ دینے کے حق میں نہیں ہے۔ زیلنسکی نے یہ بھی کہا تھا کہ توانائی کے شعبہ میں کچھ مسائل ہیں، لیکن انہیں حل نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یوکرینی صدر کے مطابق ’’ہمارے پاس توانائی سے متعلق مسائل ہیں، لیکن ان کا حل نکالا جا سکتا ہے۔ ہندوستان ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور یورپ کو بھی ہندوستان کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے چاہئیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined